بجلی بلز کے بقایا جات کیلئے وزیر توانائی نے چاروں صوبوں کو خطوط لکھ دیئے

بجلی بلز کے بقایا جات کیلئے وزیر توانائی نے چاروں صوبوں کو خطوط لکھ دیئے

چاروں صوبائی حکومتیں بجلی کے بلوں کی مد میں 146ارب روپے کی نادہندہ ہیں
بجلی بلوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے پاور کمپنیوں پر مالی بوجھ بڑھ رہا ہے،بلا تعطل سپلائی میں مشکلات کا سامنا ہو سکتا
لاہور…ملک بھر میں بجلی بلز کی مد میں بقایاجات کی وصولی کے لیے خیبرپختونخوا ہ کے بعد دیگر صوبوں کو بھی خطوط لکھ دیئے۔اویس لغاری کی جانب سے سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے وزرائے اعلی کو بھی خطوط بھیج دیئے گئے۔خطوط میں کہا گیا ہے کہ بجلی کمپنیوں کی بہتری کے لیے اصلاحات کر رہے ہیں، بجلی چوری کے خاتمے اور ریکوریاں بہتر بنانے پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔خطوط میں وزرا اعلی سے کہا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر بجلی کے بقایاجات کی ادائیگی یقینی بنائیں، بقایاجات کی وجہ سے پاور سیکٹر میں جاری اصلاحات متاثر ہو رہی ہیں۔وزیر توانائی نے خطوط میں کہا کہ بجلی بلوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے پاور کمپنیوں پر مالی بوجھ بڑھ رہا ہے، واجب الادا بلز کی وجہ سے بجلی کی بلا تعطل سپلائی میں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔اویس لغاری نے خطوط میں وزرا اعلی سے اس معاملے میں فوری اور ذاتی مداخلت کی اپیل ہے۔انہوں نے کہا کہ بقایا جات کی عدم ادائیگی سے گردشی قرض بڑھے گا۔دستاویزات کے مطابق چاروں صوبائی حکومتیں بجلی کے بلوں کی مد میں 146ارب روپے کی نادہندہ ہیں۔خیبر پختوانخواہ حکومت کے ذمے 8ارب 88کروڑ کے واجبات ہیں جبکہ پنجاب حکومت کے ذمہ 38ارب سے زائد کے واجبات ہیں۔ پنجاب حکومت کے ادارے لیسکو کے 17ارب سے زائد کے نادہندہ ہیں، میپکو کے ذمہ 9ارب 90کروڑ کے واجبات ہیں۔بلوچستان حکومت نے 39ارب 60 کروڑ ادا کرنے ہیں اور سندھ حکومت کے ذمہ 59ارب 68کروڑکے بقایا جات ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں