ماں تجھے سلام (افسانہ)

ماں تجھے سلام (افسانہ)

ڈاکٹر رحمت عزیز خان چترالی
rachitrali@gmail.com

پاکستان کے خیبرپختونخواہ کے بالائی ضلع چترال کے وادی تورکھو میں واقع میراندھ کھوت کے خوبصورت گاؤں میں عزیر احمد نامی ایک بچہ رہتا تھا۔ عزیر اپنے دادا دور خان سے ہر وقت کھوار شیلوغ (کہانیاں) دلچسپی اور انہماک سے سنتا تھا جو کہ گاؤں میراندھ کے ایک معزز بزرگ اور سماجی رہنما ہیں۔ عزیر اپنے کلاس فیلوز اور اپنی عمر کے بچوں سے اپنے دادا دور خان کی دانشمندی اور کھوار زبان میں شیلوغ (کہانی) سنانے کی تعریف کرتا تھا اور اپنے دوستوں کے ساتھ ان کی دلچسپ کھوار شیلوغ (کہانیاں) سنتا رہتا تھا۔

نن گینیان آنوس (عالمی یوم ماں) سے صرف چند دن پہلے، عزیر اپنے بائی پھݰ (ایک روایتی قدیم چترالی گھر) کے اندر “بیند” (گھر کے ایک مخصوص حصے) میں بیٹھا، اپنے دادا دور خان کے آنے اور ان سے کھوار شیلوغ (کہانی) سننے کا بے تابی سے انتظار کر رہا تھا۔ دور خان، اپنی خوبصورت سفید داڑھی اور ویتھوک (چھڑی) ہاتھ میں لیے بائی پھݰ میں داخل ہوا۔

عزیر نے مسکراہٹ کے ساتھ السلام علیکم دادا جان کہتے ہوئے اس کا گرمجوشی سے استقبال کیا۔ “دادا جان، میں بین الاقوامی ننو آنوس (مدرز ڈے) کا انتظار نہیں کر سکتا! میں نے اپنی ماں کے لیے ایک سرپرائز پلان کیا ہے۔”

دورخان قہقہہ لگا کر عزیر کے پاس جا بیٹھا۔ “آہ، مدرز ڈے۔ یہ ہماری زندگی میں اہم کردار ادا کرنے والی ناقابل یقین خواتین اور ہماری ماؤں کی یاد منانے کا ایک خوبصورت عالمی دن ہے۔ مجھے بتاؤ عزیر، تمہیں اس دن کے حوالے سے کیا کیا معلومات درکار ہیں؟”

عزیر کی آنکھیں ماں کا عالمی دن منانے کے لیے جوش اور جذبے سے چمک اٹھیں۔ “میں اپنی ماں کے لیے ایک خوبصورت فروٹ کیک بنانے جا رہا ہوں، جس میں ان تمام وجوہات کو “کیک” کے اوپر لکھوں گا کہ میں ان سے کیوں پیار کرتا ہوں۔ اور ماؤں کے عالمی دن کے موقع پر پورے دن گھر کے تمام کاموں میں اس کی مدد کروں گا!”

دورخان نے خوش ہوکر اثبات میں سر ہلایا۔ “یہ ایک شاندار آئیڈیا ہے، عزیر۔ تمہاری ماں اور میری بہو تمہارے “مدر ڈے گفٹ” کی قدر کرے گی۔ اپنی ماؤں کی قدر کرنا اور ان کی عزت کرنا بہت ضروری ہے، کیونکہ وہ ہمارے خاندان کے اہم ستون ہیں۔”

عزیر نے تروپ (نمکین) چائے کا ایک گھونٹ لیا، اس کا دماغ اپنی ماں معراج کے بارے میں سوچتے ہوئے خوش ہو رہا تھا۔ “دادا جان، آپ کے خیال میں ہماری پیاری مائیں اتنی خاص اور اچھی کیوں ہوتی ہیں؟”

دور خان عزیر کی طرف دیکھتے یوئے گرمجوشی سے مسکرایا اور کہا کہ “ماؤں میں ایک انوکھی طاقت، خلوص، پیار اور محبت ہوتی ہے، میرے پیارے عزیر۔ وہ مشکلات کو برداشت کرنے، اپنی خواہشات کو قربان کرنے اور ہماری غیر مشروط پرورش کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔”

عزیر اپنے دادا دور خان کی نصیحت آمیز باتوں سے مسحور ہو کر مزید دادا کے قریب ہو کر کہا کہ “لیکن دادا جان، کیا آپ نے کبھی اپنی ماں اور میری “لوٹ نن” (دادی) کا دن منایا جب آپ ہماری طرح چھوٹے تھے؟”

اپنی ماں کی یاد تازہ کرتے ہوئے دورخان کی آنکھیں نم ہو گئیں۔ “آہ، میرے پیارے عزیر، ہمارے زمانے میں ماؤں کا دن منانے کا رواج بالکل نہیں تھا۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم اپنی ماؤں سے کم محبت کرتے تھے۔ ہم نے ہر روز اپنے عمل اور الفاظ سے والدین کے ساتھ اپنی محبت اور احترام کا اظہار کیا کرتے تھے۔ ہماری ماؤں کے لیے محبت ہمارے دلوں میں بہت گہرائی سے پیوست ہوتی تھی۔”

عزیر نے اپنے دادا کی باتوں کو توجہ سے سنتے ہوئے سر ہلایا۔ “میں سمجھتا ہوں دادا جان۔ گوکہ مدرز ڈے صرف ایک عالمی دن ہے، لیکن ہماری ماؤں کے لیے ہماری محبت ہر روز ہر روز ایک نئے جذبے کے ساتھ نظر آنی چاہیے۔”

دورخان نے پیار سے عزیر کے کندھے پر شاباش کہتے ہوئے تھپکی دی۔ “بالکل، میرے پوتے، اپنی ماں سے محبت اور تعریف کا اظہار ہر روز ہونا چاہیے، نہ کہ صرف کسی خاص موقع پر۔ اپنی ماں کو بتائیں کہ نہ صرف الفاظ سے بلکہ اپنے عمل سے یقین دلائیں کہ وہ آپ کے لیے کتنی اہمیت رکھتی ہے۔”

عزیر نے تروپ چائے ختم کی اور دادا جان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کھڑا ہو گیا، ماں جیسی ہستی کے لیے عزت و احترام کے لیے اس کا عزم و ولولہ واضح تھا۔ “میں اپنی ماں کی دل سے خدمت کروں گا، اور ان کا ہاتھ بٹاؤنگا داداجان۔ میں اس بات کو یقینی بناؤں گا کہ میری ماں کو ہر روز پیار، محبت، احترام اور تعریف محسوس ہوتی رہے۔”

دورخان اپنے پوتے عزیر کی باتیں سن کر فخر سے مسکرایا۔ “ماشا الله عزیر تمہارا جذبہ سراہنے کے لائق ہے، تمہاری ماں خوش قسمت ہے کہ اس کا تم جیسا سلیقہ شعار اور اپنی ماں کی عزت کرنے والا بیٹا ہے۔”

دادا کی نصیحت پر عمل کرتے ہوئے عزیر نے اپنی والدہ کی دل سے عزت کرنے اور ان کی ہر بات ماننے کا مصمم ارادہ کیا، وہ اپنے پیارے دادا دور خان کی رہنمائی اور حکمت سے بھر پور نصیحت کے لیے ان کا دل سے شکر گزار ہوکر انہوں نے مدرز ڈے کے حقیقی جوہر کو سمجھا — ایک دن ان ناقابل یقین ماؤں کے لیے محبت، شکر گزاری، احترام اور تعریف کا اظہار کرنے کا دل سے ارادہ کیا جو اپنی بے لوث محبت، پیار، خلوص اور حمایت سے ہماری زندگیوں میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔
*ڈاکٹر رحمت عزیز خان چترالی کا تعلق خیبرپختونخوا چترال سے ہے آپ اردو، انگریزی اور کھوار زبان میں لکھتے ہیں ان سے اس ای میل rachitrali@gmail.com اور واٹس ایپ نمبر 03365114595 پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں