رحمت عزیز چترالی،چترال کا صاحبِ فخر لکھاری

رحمت عزیز چترالی،چترال کا صاحبِ فخر لکھاری

محمد زوہیب صدیقی
(مصنف، سفرنامہ نگار)
لندن
وَرَفَعْنَا لَکَ ذِکْرَک
(اور ہم نے آپ کا ذکر بلند کیا)
القرآن
بہت خوش نصیب ہیں وہ لوگ جن کو اللہ رب العرش العظیم نے اپنے ان لفظوں کی ترجمانی کے لیے چن لیا۔ میرے رب نے یہ خوش قسمت دنیا کے ہر خطے ، ہر قوم اور ہر زبان سے تعلق رکھنے والوں میں سے خاص کیے ہیں اور قسمت کے ان شہزادوں میں ایک رحمت عزیز چترالی بھی ہیں۔ کتنے صاحبِ فخر ہیں وہ شاعر وہ لکھاری جن کے قلم ” وَرَفَعْنَا لَکَ ذِکْرَک” کی تشریح کررہے ہیں۔ انہی میں سے ایک قلم رحمت عزیز چترالی کا بھی ہے جو چترال کے پہاڑوں کے دامن میں بسی ایک گمنام وادی کھوت سے تعلق رکھنے والے رحمت عزیز چترالی ایسے عاشقِ رسول کا قلم ہے جسے پاکستان کے ادبی ، سماجی اور سائنسی حلقے کسی دوسرے تعارف سے جانتے ہیں،ممتاز سائنس دان ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے منسوب گولڈ میڈل، قائد اعظم گولڈ میڈل، پرائڈ آف دی نیشن گولڈمیڈل اور پی بی آر گولڈ میڈل ، حکومت پاکستان کی طرف سے صدارتی ایوارڈ سند امتیاز ، سیرت النبی ایوارڈ اور لسانیات کے شعبے میں ورلڈ ریکارڈ کے حامل رحمت عزیز چترالی کی شخصیت کے کئی جہتیں ہیں اور ان کی زندگی سوائے خدمت کے کچھ نہیں۔
وادی کھوت کا تعارف آج اس کے سب سےہونہار فرزند رحمت عزیز چترالی کی وجہ سے ہے جو اپنی علاقائی زبان کھوار کے ساتھ ساتھ پاکستان کی معدومیت کا شکار تیس سے زائد زبانوں کے مٹتے نقوش پھر سے رنگین کرنے کی جستجو لیے پورے پاکستان میں ان مٹتی زبانوں کے لیے ادبی و لسانیاتی خدمات کے جھنڈے نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر تن تنہا گاڑ رہا ہے لیکن میرے نزدیک اس درویش صفت انسان نے اس کائنات کے عظیم ترین، خوبصورت ترین اور خوب سیرت ترین انسان کی تعریف میں لکھے ہیں جس کی تعریف اللہ تعالٰی نے خود قرآن مجید میں بار بار کیا ہے۔ کیا ہی معصوم خواہشات ہیں رحمت عزیز چترالی کے، مثلاَ
کوثر مہ پئیر روزِ محشرا
ساقی، نو پیم دنیا اَوا شرابو
ترجمہ:روز قیامت حضرت محمد ﷺ اپنے مبارک ہاتھوں سے مجھے کوثر پلائیں گے(انشاء اللہ)اس لیے میں دنیا میں شراب کو ہاتھ نہیں لگات۔
پھر ایک اور مقام پر رقمطراز ہیں
شرمندہ مو بائے روزِ قیامت
ہیہ گناہگار اُمتی، یہ غلام تہؐ
ترجمہ:قیامت کے روز آپ ﷺ کا یہ گناہگار اُمتی، یہ غلام (رحمت عزیز چترالی)شرمندہ ہو کر آپ ﷺ کی شفاعت سے محروم نہ ہو۔
پھر آگے چل کر اقرار کرتے ہیں اور گواہی دیتے ہیں کہ
تہ نیشِک، روپھِک تہ لو حدیث
کھیو کہ تان زندگیہ تو اظہار کوریتاؤ
ترجمہ:آپ ﷺ کا بیٹھنا، اُٹھنا اور آپ ﷺ کا قول و فعل سب کے سب حدیث ہیں، اور جوکچھ بھی آپ ﷺ نے اپنی زندگی میں انجام دیا، وہ سارے کا سارا حدیث ہے۔
لکھنے والے کی دلیل عشقِ مصطفٰی کے بارے میں کچھ یوں ہے کہ
تہ پیران کی ملاو بوئے تو غیچھہ دوم
تہ څادار ، تہ کرمیچ، تہ لباس مبارک
ترجمہ:اگر آپ ﷺ کا کرتہ مبارک مل جائے تو اسے اپنی آنکھوں پر لگاؤں گا۔آپ ﷺ کی چادر،جوتے اور لباس مبارک ہیں۔
جس چیز کو نبی اکرم ﷺ نے چھو لیا وہ مبارک ہوگئی۔ غرض ہر شعر رحمت عزیز چترالی کے عشق رسول کا گواہ ہے۔
رحمت عزیز چترالی کو بے شمار ملکی اور بین الاقوامی ایواڈرز اور طلائی تمغوں سے نوازا گیا ہے لیکن سچ تو یہ ہے کہ رحمت عزیز چترالی کو اصل ایوارڈ قیامت والے دن ملے گا ان شاء اللہ۔ میری دعا ہے کہ رحمت عزیز چترالی صاحب اپنے عشق کے اظہار میں اپنے نعتیہ اشعار قیامت کے روز حوض کوثر پر تمام امت کو سنائیں،ان شاء اللہ، آمین۔

اپنا تبصرہ لکھیں