متاثرہ خاتون کی حق تلفی پر احتجاج، خودکشی کی دھمکی

متاثرہ خاتون کی حق تلفی پر احتجاج، خودکشی کی دھمکی

دالبندین (جہان امروز نیوز)دالبندین پریس کلب میں بابائے چاغی پینل کے رہنماؤں کے ہمراہ ایک مظلوم خاتون سلطانہ نے محکمہ صحت میں ہونے والی سنگین بے ضابطگیوں اور ناانصافیوں کو بے نقاب کرتے ہوئے پریس کانفرنس کی۔

اس موقع پر بابائے چاغی پینل کے رہنما اجمل نوتیزی، سعد نوتیزی، نصرت نوتیزی، کامریڈ عید محمد، سردار داد خدا خارکوہی، میر کبیر خارکوہی، ملک حاتم نوتیزی، امین اللہ نوتیزی سمیت کئی دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

متاثرہ خاتون سلطانہ نے اپنی روداد سناتے ہوئے کہا کہ وہ ایک غریب اور بے سہارا خاتون ہیں جنہوں نے محکمہ صحت کی حالیہ بھرتیوں میں مکمل میرٹ کے ساتھ درخواست دی تھی۔ حیران کن بات یہ ہے کہ ان کی پوزیشن پر کوئی اور امیدوار موجود نہیں تھا۔

لیکن جب تعیناتی کے احکامات جاری کیے گئے، تو ان کا حق چھین کر کسی بااثر خاندان کی خاتون کو دے دیا گیا۔ یہ سراسر ناانصافی اور میرٹ کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایم پی اے چاغی حاجی صادق سنجرانی، جو اس وقت امریکہ اور یورپ کی سیاحت میں مصروف ہیں، نے علاقے کو اپنی عدم موجودگی میں نور علی نامی شخص کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے۔ یہ شخص سرکاری محکموں میں اپنی مرضی سے فیصلے کر کے علاقے کی غریب عوام کے حقوق پامال کر رہا ہے۔

سلطانہ نے اپنی بے بسی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں اور ان کے گھر میں کوئی کمانے والا نہیں ہے۔ اس کے باوجود ان کے ساتھ یہ ظلم کیا گیا ہے۔ انہوں نے دیگر متاثرہ خواتین سے بھی اپیل کی کہ وہ میدان میں آئیں اور اس ناانصافی کے خلاف اپنی آواز بلند کریں تاکہ ان کرپٹ عناصر کو بے نقاب کیا جا سکے۔

بابائے چاغی پینل کے رہنماؤں نے کہا کہ محکمہ صحت کے حالیہ بھرتی عمل میں بڑے پیمانے پر کرپشن اور اقربا پروری کی گئی ہے۔ ایم پی اے چاغی اور ان کے قریبی افراد اس عمل کے براہ راست ذمہ دار ہیں۔ یہ واقعہ صرف ایک خاتون کا نہیں، بلکہ درجنوں غریب خواتین کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی مثال ہے۔

رہنماؤں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان، چیف سیکرٹری بلوچستان، سیکرٹری صحت، ڈپٹی کمشنر چاغی، اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر ان بے ضابطگیوں کا نوٹس لیں اور محکمہ صحت کے حالیہ تعیناتی احکامات کو معطل کر کے شفاف تحقیقات کرائیں۔

متاثرہ خاتون سلطانہ نے جذباتی انداز میں کہا کہ اگر ان کا حق بحال نہ کیا گیا تو وہ دیگر خواتین کے ہمراہ سڑکوں پر نکل کر احتجاج کریں گی۔ انہوں نے شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر انصاف نہ ملا تو وہ اور دیگر متاثرہ خواتین اجتماعی خودسوزی کرنے پر مجبور ہوں گی، اور اس کی تمام تر ذمہ داری ایم پی اے چاغی اور ان کے نمائندوں پر عائد ہوگی۔

پریس کانفرنس کے اختتام پر بابائے چاغی پینل کے رہنماؤں نے کہا کہ چاغی کے عوام اب مزید ظلم برداشت نہیں کریں گے۔ ہم اس ناانصافی کو بلوچستان بھر میں اجاگر کریں گے اور ضرورت پڑی تو کوئٹہ سمیت دیگر شہروں میں بڑے پیمانے پر احتجاج کریں گے۔ یہ عوام کی جنگ ہے، اور ہم اسے منطقی انجام تک پہنچا کر دم لیں گے۔

اپنا تبصرہ لکھیں