سری لنکا(جہان امروز نیوز)سری لنکا کی ایک عدالت نے سیاسی اثرورسوخ کے حامل متنازع بدھ مذہب کے پیشوا کو ملک میں مذہبی منافرت پھیلانے اور توہین اسلام پر دوسری بار جیل بھیج دیا۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق گالاگوڈاٹ ناناسارا کو آج (جمعرات کے روز) مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے الزام میں 9 ماہ قید کی سزا سنائی گئی، انہوں نے اسلام مخالف بیانات 2016 میں دیئے تھے۔
خیال رہے کہ انہیں گزشتہ سال سری لنکا کی مسلم اقلیتی کمیونٹی کے خلاف نفرت پھیلانے کے الزام میں جیل بھیجا گیا تھا تاہم 4 سالہ قید کی سزا کے خلاف اپیل کرنے کے بعد وہ ضمانت پر رہا ہوئے تھے۔
گالاگوڈاٹ ناناسارا سابق صدر گوٹابایا راجہ پاکسے کے قریبی ساتھی رہے ہیں جنہوں نے 2021 میں انہیں مذہبی ہم آہنگی کے لیے قانونی اصلاحات کے پینل کا سربراہ مقرر کیا تھا، ان کی تعیناتی کو اپوزیشن کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
2018 میں بھی گالاگوڈاٹ ناناسارا کو توہین عدالت کے مقدمے میں 6 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی تاہم انہیں 9 ماہ بعد سابق سری لنکن صدر مائتھری پالا سریسینا کے جانب سے سزا معافی کے بعد رہا کردیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ملک میں 2022 کے معاشی بحران کے نیتجے میں راجہ پاکسے کی حکومت کے خاتمے کے بعد گناناسارا پر دوبارہ مقدمہ چلایا گیا تھا۔