بلوچستان، دہشتگردی اور امن و امان کی خراب صورتحال سے سیاحت اور معیشت متاثر

بلوچستان، دہشتگردی اور امن و امان کی خراب صورتحال سے سیاحت اور معیشت متاثر

کوئٹہ(جہان امروز-نیوز )پاکستان کے شمال مغرب میں واقع رقبے کے اعتبار سے سب سے بڑا صوبہ بلوچستان گزشتہ دو برس سے دہشتگردی کی شدت سے دوچار ہے۔

محکمہ داخلہ بلوچستان کے مطابق گزشتہ برس شدت پسندی کے 109 واقعات میں 300 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 600 کے قریب زخمی ہوئے۔ رواں برس بھی دہشتگردی کے واقعات کا سلسلہ بدستور جاری ہے، جس کے نتیجے میں امن و امان کی صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے۔

ناخوشگوار واقعات اور کشیدہ حالات کے باعث بلوچستان میں نہ صرف معاشی مشکلات بڑھ رہی ہیں بلکہ سیاحت بھی شدید متاثر ہوئی ہے۔ محکمہ سیاحت و ثقافت کے ذرائع کے مطابق، گزشتہ برس صوبے میں سیاحت کی شرح میں 30 فیصد تک کمی واقع ہوئی۔

کوئٹہ کے مقامی سیاح اویس خان نے کہا کہ چند سال پہلے وہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں موٹر سائیکل پر سفر کیا کرتے تھے، لیکن اب بڑھتی ہوئی دہشتگردی کے باعث اندرون بلوچستان سفر کرنا ایک خواب بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا، “شرپسند عناصر کی جانب سے قومی شاہراہوں پر ناکہ بندی اور حملے معمول بن چکے ہیں، جس کی وجہ سے اب لوگ روڈ ٹریولنگ سے گریز کرتے ہیں۔

اگر حکومت امن و امان کی صورتحال بہتر بنائے تو بلوچستان میں سیاحت کے ذریعے اتنی آمدن ہو سکتی ہے کہ عوام کو سرحدی تجارت کی ضرورت نہ پڑے زیارت کے مقامی تاجر نجیب خان نے بتایا کہ کشیدہ حالات کی وجہ سے زیارت میں سیاحوں کی تعداد کم ہو گئی ہے، جس سے ان کے کاروبار شدید متاثر ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا، “ماضی میں وادی زیارت سیاحوں سے بھری رہتی تھی، لیکن اب حالات نے لوگوں کو یہاں آنے سے روک دیا ہے۔ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو زیارت کے لوگ شدید معاشی مشکلات کا شکار ہو جائیں گے بلوچستان سیاحتی مقامات کے حوالے سے بے پناہ امکانات رکھتا ہے۔

وادی زیارت، جہاں دنیا کا دوسرا بڑا جونیپر جنگل واقع ہے اور قائد اعظم محمد علی جناح کی آخری رہائشگاہ موجود ہے، کبھی سیاحوں کا مرکز تھی۔ اسی طرح پشتون اکثریتی علاقوں کے سنگلاخ پہاڑ، منفرد ثقافت، روایتی کھانے اور مہمان نوازی سیاحوں کو اپنی جانب کھینچتے تھے۔

بلوچ آبادی والے علاقوں میں دریائے بولان کے کنارے موجود پیر غائب جیسے پکنک پوائنٹس اور خضدار میں ملا چٹوک اور چارو مچھی کے شفاف پانی جیسے قدرتی مناظر سیاحوں کے لیے جاذب نظر تھے۔

بلوچستان کا ساحل اپنی جاذبیت اور خوبصورتی سے ہر آنے والے کو سحر میں جکڑ لیتا تھا۔بلوچستان کے خوبصورت مقامات سے لوگ دہشتگردی اور امن و امان کی خراب صورتحال کی وجہ سے محروم ہوتے جا رہے ہیں۔ حکومت اور متعلقہ اداروں کو امن و امان کی بحالی کے لیے فوری اور موثر اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ نہ صرف سیاحت بلکہ معیشت کو بھی سہارا دیا جا سکے۔

اپنا تبصرہ لکھیں