اسلا م آباد(جہان امروز-نیوز) آئی ایم ایف کی ٹیم اگلے ماہ کے وسط میں پاکستان کا دورہ کرے گی جس دوران مارچ میں پہلے جائزے کیلئے معاشی کارکردگی کا جائزہ لے گی ۔
میڈیارپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف ٹیم مارچ میں پہلے جائزے کیلئے معاشی کارکردگی کا جائزہ لے گی،پاکستان میں آئی ایم ایف کے نمائندے نے مجوزہ شیڈول پر فی الحال تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے ۔
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب آئی ایم ایف وفد کے آئندہ ماہ دورہ پاکستان کا عندیہ دے چکے ہیں ۔رپورٹ کے مطابق جائزے کے کامیاب اختتام کی صورت میں ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط ملنے کا امکان ہے،3سالہ قرض پروگرام 2024سے ستمبر 2027تک محیط ہے، 7ارب ڈالر کے ای ایف ایف پروگرام کے تحت 6ششماہی جائزے مکمل کئے جائیں گے، اگلی قسط کی ادائیگی کئی شرائط پر عملدرآمد سے مشروط ہے۔
آئی ایم ایف کے 7نئے اہداف میں سے زیادہ تر پر حکومت کی کارکردگی مثبت ہے، حکومت نے ستمبر اور دسمبر 2024کے زرمبادلہ اہداف کو پورا کیا، اسٹیٹ بینک کے ڈومیسٹک ایسٹس کا ہدف بھی پورا ہو رہا ہے، پہلا بجٹ خسارہ اور نئے ٹیکس فائلرز کے اہداف بھی قابل حصول ہیں، بعض اہداف پر معمولی انحراف کے ساتھ درست اقدامات پر بورڈ چھوٹ دے سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایف بی آر کے کچھ ریونیو اہداف پورے نہ ہونے کا خدشہ ہے، تاجر دوست اسکیم کے تحت ٹیکس وصولی ان اہداف میں سے ایک ہے، ٹارگٹڈ کیش ٹرانسفر کے حوالے سے ڈیٹا اب تک دستیاب نہیں ہے، حکومت کی موجودہ کارکردگی زیادہ تر معیارات پر پوری اتر رہی ہے، یہ کارکردگی آئندہ قسط کے حصول کے لیے امید افزا ہے، ٹیکس اہداف پورا کرنے سمیت بعض کمزوریاں توجہ طلب ہیں۔