پاکستان کی موجودگی کو کوئی خطرہ نہیں ہے بلوچستان ہاتھ سے کہیں نہیں جارہا ہے، سرفراز بگٹی

پاکستان کی موجودگی کو کوئی خطرہ نہیں ہے بلوچستان ہاتھ سے کہیں نہیں جارہا ہے، سرفراز بگٹی

کوئٹہ(جہان امروز-نیوز )وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ پاکستان کی موجودگی کو کوئی خطرہ نہیں ہے بلوچستان ہاتھ سے کہیں نہیں جارہا ہے پاکستان کو توڑنے کی کوشش کی جارہی ہے.

ایک وائلنس دوسرا سوشل موبلائزیشن تیسرا سوشل میڈیا ہے ریکوڈیک منصوبے سے بلوچستان کے لوگوں کیلئے ملازمتوں کے کافی مواقع پیدا ہوئے اور یہ پاکستانی معیشت کی ترقی میں کافی اہم کردار ادا کرسکتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہی وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ ریکوڈیک منصوبے کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ منصوبہ نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے پاکستان کی معیشت میں ایک سنگ میل ثابت ہو گاریکوڈیک منصوبے سے بلوچستان کے عوام کے لیے ملازمتوں کے بھرپور مواقع پیدا ہوئے ہیں، جو کہ ملکی معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں بین الاقوامی برادری کا اعتماد پاکستان پر بڑھتا جا رہا ہے۔

“اب متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور دیگر ممالک بھی اس منصوبے میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ جب یہ کمپنیاں چل پڑیں گی اور مائننگ کا عمل شروع ہو گا تو ہم سالانہ ایک ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے، اور یہ پی ایس ٹی پی/ڈیولپمنٹ کے لحاظ سے 280 ارب ڈالر تک جا سکتا ہے ریکوڈیک منصوبہ ایک منفرد سرمایہ کاری ہے کیونکہ اس منصوبے کی کمپنی نے پہلے ہی فلاحی کام شروع کر دیے ہیںیہ کمپنیاں پہلے کماتی ہیں، پھر لوگوں کی فلاح کی طرف بڑھتی ہیں، تاہم ریکوڈیک کمپنی نے پہلے ہی اسکول، اسپتال اور جاب کے مواقع فراہم کیے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان کی موجودگی کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔

“بلوچستان ہاتھ سے کہیں نہیں جا رہا ہے، اور پاکستان کو توڑنے کی کوشش کرنے والے تین چیزوں کا سامنا کر رہے ہیں، ایک وائلنس ہے، دوسرا سوشل موبلائزیشن ہے اور تیسرا سوشل میڈیا ہے۔ یہ پروپیگنڈا ٹولز پاکستان کے خلاف کام کر رہے ہیں بلوچستان میں ترقی کے لیے کئی چیلنجز ہیں کیونکہ یہاں کے دور دراز علاقوں میں ڈیولپمنٹ کرنا آسان کام نہیں۔

“یہ صرف بلوچستان یا پاکستان کا مسئلہ نہیں ہے، یہ ترقی پذیر ملکوں کا مسئلہ ہے کراچی اور سکھر کی ترقی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں کی ترقی بھی بلوچستان کے دور دراز علاقوں کی نسبت زیادہ ہے نوکنڈی کے 80 کلومیٹر طویل واٹر سپلائی اسکیم کو دنیا کی سب سے لمبی سپلائی لائن اسکیم قرار دیا اور کہا کہ ایسے چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے ان پر قابو پانے کی بھرپور کوشش کی جا رہی ہے حکومت بلوچستان ان مسائل کے حل کے لیے ہرممکن اقدامات کر رہی ہے تاکہ صوبے کے عوام کو بہتر سہولتیں فراہم کی جا سکیں اور ترقی کے نئے دروازے کھل سکیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں