سوشل میڈیا کی خرابیوں کے ازالے سے کوئی اختلاف نہیں ، صحافیوں کے تحفظات دیکھے جائیں،مولانا فضل الرحمان

سوشل میڈیا کی خرابیوں کے ازالے سے کوئی اختلاف نہیں ، صحافیوں کے تحفظات دیکھے جائیں،مولانا فضل الرحمان

جہلم،جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپیکا ترمیمی ایکٹ پروفاقی حکومت اورصدر آصف علی زرداری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاہے کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے ہمیں کچھ کہا جائے اورکیاکچھ جائے،آئین یا پارلیمنٹ کھلونا نہیں ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی جس طرح مرضی ہوبھرتی کر لی جائے ، ہم سواریاں ہیں اور حکومت ڈرائیور ہے سواریوں کو کیا پتہ کدھر جانا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے پنجاب کے شہر دینہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیکا ایکٹ ترمیمی بل کے حوالے سے صدر مملکت سے بات کی تھی اور صدرنے کہا تھا کہ محسن نقوی سے بات کی، وہ اسلام آباد آئیں گے توصحافیوں کے ساتھ رابطہ ہو جائے گا۔انہوں نے کہاکہ صدرنے کہا حکومت سے کہوں گا جو تجاویزدی جائیں انہیں تسلیم کریں لیکن مجھے صبح پتہ چلا کہ صدرپیکا ترمیمی بل پر دستخط کر چکے ہیں، ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ ہمیں کچھ کہا جائے اوروہاں کچھ کیا جائے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ پیکا ایکٹ ایسا قانون ہے جس کا اثر ہماری ملکی صحافت پر براہ راست پڑتا ہے، صحافیوں کے تحفظات کو دیکھا جائے اور ان سے مشاورت کی جائے، سوشل میڈیا کی خرابیوں کے ازالے میں ہمارا کوئی اختلاف نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں جس کے غلط استعمال کا امکان زیادہ غالب ہوتا ہے، جب بھی ہم نے شرعی قانون کی بات کی تویہ سوال اٹھایا گیا کہ اس کا استعمال غلط ہو گا، اللہ کے قانون کوموخر کیا جاسکتا ہے تواسٹیبلشمنٹ کی خواہشات کوموخر کیوں نہیں کیا جاسکتا؟۔

انہوںنے کہاکہ ہماراموقف واضع ہے کہ الیکشن دھاندلی کی ہے صرف پنجاب نہیں پورے ملک کی بات کررہے ہیں، خیبر پختون خواہ میں دھاندلی ہوئی ہے اور دھاندلی کی بنیاد پرحکومت بنائی گئی ہے۔سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے کہاکہ ہم پورے ملک میں از سرنو الیکشن کی بات کرتے ہیں، ملک کو کھلونا نہیں بنانا چاہیے، آئین یا پارلیمنٹ کھلونا نہیں ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی جس طرح مرضی ہوبھرتی کر لی جائے اوربحران آئیں تووہ سامنا ہی نہ کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سے معمول کی ایک ملاقات ہوئی، سیاست میں اٹھنا بیٹھنا چلتا رہتا ہے، پی ٹی آئی سے ملاقات کی کوئی حیثیت نہیں ہے، ہم سواریاں ہیں اور حکومت ڈرائیور ہے سواریوں کو کیا پتہ کدھر جانا ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ میں چاہتا ہوں بانی پی ٹی آئی رہا ہوں لیکن رہائی دیکھ نہیں رہا، پاکستان ایک آزاد ملک ہے اورڈونلڈ ٹرمپ کو سب پر مسلط نہیں کرنا چاہیے۔

انہوںنے کہاکہ امریکا افغانستان میں ناکام ہوچکا، اسرائیل کی حمایت میں بھی شکست کھا چکا، ٹرمپ ہو جوبائیڈن، ڈیمو کریٹس ہوں یا ریپبلکنز دنیا کیلئے ان کی پالیسی ایک جیسی ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ امریکا کا پاکستان کے لیے کوئی ایسا مثبت اقدام سامنے آئے تو ہم خیرمقدم کریں گے، میں کسی دوسری پارٹی کے معاملات میں مداخلت نہیں کرتا۔

اپنا تبصرہ لکھیں