محکمہ زراعت بلوچستان میں 10کروڑ روپے سے زائد کی مالی بے ضابطگیاں، آڈٹ رپورٹ میں انکشاف

محکمہ زراعت بلوچستان میں 10کروڑ روپے سے زائد کی مالی بے ضابطگیاں، آڈٹ رپورٹ میں انکشاف

محکمہ زراعت بلوچستان میں گرین ٹریکٹر اسکیم کے تحت 10 کروڑ روپے سے زائد کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی سالانہ رپورٹ 2023-24 کے مطابق، محکمے نے ٹریکٹروں کی تقسیم میں قوائد و ضوابط کو نظر انداز کرتے ہوئے من پسند افراد کو نوازا، جس سے منصوبے کے مطلوبہ اہداف حاصل نہ ہو سکے رپورٹ کے مطابق، ستمبر 2020 میں شروع کیے گئے اس منصوبے کے لیے اکتوبر 2022 کی تکمیل کی تاریخ مقرر کی گئی تھی، تاہم بے ضابطگیوں کے باعث اسکیم شفاف انداز میں مکمل نہ ہو سکی۔

مالی سال 2022-23 میں ڈی جی زراعت نے 100 ٹریکٹروں کی خریداری کے لیے 100 سے زائد ملین روپے خرچ کیے، مگر ان ٹریکٹروں کی تقسیم میں بڑے پیمانے پر قواعد کی خلاف ورزی کی گئی آڈٹ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ گرین ٹریکٹر اسکیم کے تحت ایک ہزار کسانوں کو 50 فیصد ادائیگی پر ٹریکٹر فراہم کیے جانے تھے، مگر محکمے نے مطلوبہ معیار کا کوئی خیال نہیں رکھا۔

اسکیم کے لیے مقرر کردہ شرائط پر عمل درآمد کے لیے تمام اضلاع میں کمیٹیاں تشکیل دی گئیں، جن کی نگرانی ڈپٹی کمشنرز کر رہے تھے، لیکن اس کے باوجود ٹریکٹرز کی تقسیم میں غیر شفافیت اور بے ترتیبی دیکھنے میں آئی رپورٹ کے مطابق، ٹریکٹر حاصل کرنے والے افراد کی 5 سے 12 ایکڑ زرعی زمین رکھنے یا کسی بینک سے قرض نہ لینے کی تصدیق تک نہیں کی گئی۔

محکمہ زراعت شرائط پر پورا اترنے والے کسانوں سے متعلق کوئی ثبوت یا دستاویزات پیش کرنے میں ناکام رہا، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اسکیم کو محض سرکاری خزانے کی لوٹ مار کے لیے استعمال کیا گیا آڈٹ رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ ستمبر 2023 میں یہ معاملہ محکمہ زراعت کے حکام کو رپورٹ کیا گیا، تاہم تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

متعدد مرتبہ یاد دہانیاں بھجوائی گئیں، مگر رپورٹ کی اشاعت تک کسی بھی سرکاری عہدیدار نے اس معاملے پر وضاحت نہیں دی آڈٹ رپورٹ میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ٹریکٹروں کی غیر شفاف تقسیم کے ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور اہلیت کے بغیر ٹریکٹر حاصل کرنے والے افراد کی تفصیلات منظر عام پر لائی جائیں۔

بلوچستان کے کسانوں کا حق لوٹنے اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ناگزیر ہو چکا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں