ا سلام آباد ..سینیٹ میں اپوزیشن نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان بل پر ووٹنگ کا نتیجہ نہ بتانے پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف کا شدید احتجاج کرتے ہوئے نعرے بازی کی جس کے باعث ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کر نے لگا جس پر ڈپٹی چیئرمین نے پی ٹی آئی کے 3 سینیٹرز کی رکنیت معطل کردی جبکہ وزارت داخلہ نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ایف آئی اے کے سزا یافتہ افسران کی فہرست سینیٹ میں پیش کردی۔
منگل کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان کی زیر صدارت سینیٹ کااجلاس ہو اجس میں اپوزیشن شور شرابہ پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے گزشتہ روز اپنے الفاظ پر کاروائی سے حزف کروا دئیے ۔
سیدال خان نے کہاکہ گزشتہ روز جو ایوان میں ماحول بنا اس پر جو کچھ ہوا نہیں ہونا چاہیے تھا،ایوان میں وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ شور شرابہ والا ماحول نہیں ہونا چاہیے۔ انہںنے کہاکہ اپوزیشن کے تین اراکین نے گزشتہ روز انتہائی غیر مناسب الفاظ استعمال کئے،بطور چیئر میرے پاس ماحول خراب کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حق ہے،گزشتہ روز والا ماحول آئندہ بنایا گیا تو کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔
اجلا س کے دور ان اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے ڈپٹی چیئر مین سینیٹ سے استعفیٰ کا مطالبہ کر دیااور کہاکہ گزشتہ روز چیئر ایک پارٹی بنی آپ کا اراکین کے ساتھ رویہ درست نہیں تھا،اراکین کیلئے بھونکنے جیسے الفاظ استعمال کرنا توہین ہے۔ اجلاس کے دور ان اپوزیشن اراکین نے ایوان میں شور شرابہ،ووٹ کو عزت دو کے نعرے لگائے ۔
اپوزیشن کے ایوان میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ استعفیٰ دو کے نعرے لگائے گئے تاہم وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ نے ایوان کی کاروائی آگے بڑھانے کا مشورہ دیا ۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ ایوان میں وضاحت کر دی گئی ہے کارروائی آگے بڑھائی جائے،ڈپٹی چیئر مین بڑے اچھے سے ایوان چلا رہے ہیں،اگر کوئی خود کو اس طرح ہی سمجھتا ہے جیسے بتا رہا ہے تو درست ہے۔
بعد ازاں اپوزیشن کے شور شرابے اور نعرے بازی کے دوران اجلاس کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز ہوا ۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے وقفہ سوالات پر کارروائی آگے بڑھانے کا اعلان کیا اور کہاکہ وضاحت کر چکا کسی کی من مانی سے نہیں ہاؤس قانون مطابق چلے گا ،ایجنڈے پر کاروائی کے دوران سینیٹ اجلاس مچھلی منڈی بن گیا۔
اپوزیشن اراکین نے شدید شور شرابہ اورڈپٹی چیئر مین سینٹ کے خلاف نعرے بازی کی ۔اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ اپوزیشن سے درخواست کرتا ہوں زیادہ واؤ واؤ سے تھک جائیں گے۔ ڈپٹی چیئر مین سینٹ نے کہاکہ میں وضاحت کر چکا ہوں ان کو شاید سمجھ نہیں آتی ،انہوں نے پھر وہی کام شروع کر دیا ہے میڈیا اور پاکستانی عوام دیکھ رہی ہے۔اپوزیشن اراکین نے ایوان میں شرم کرو حیا کرو کے نعرے لگائے ۔
سینیٹ اجلاس میں ’’چیئر مین سینٹ کو بازیاب کرو‘‘کے نعرے لگائے گئے تاہم اپوزیشن کے شدید شور شرابے اور نعرے بازی میں ایوان کی کارروائی جاری رہی ۔وفقہ سوالات کے دوران اراکین کے سوالات پر وزیر پارلیمانی امور نے جوابات دئے ۔ اجلاس کے دور ان ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان نے اپوزیشن اراکین کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے پی ٹی آئی کے تین اراکین کو اجلاس سے نکالنے کا حکم دیدیا ۔
تینوں اراکین کو موجودہ سیشن کے بقیہ کارروائی سے بھی معطل کر دیا گیا۔ پی ٹی آئی کے تین اراکین سینیٹر عون عباس بپی،فلک ناز اور ہمایوں مہمند کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی۔ ایوان نے تینوں ممبران کی رکنیت معطل کرنے کی تحریک منظور کرلی۔ڈپٹی چیئر مین سینٹ نے کہاکہ سارجنٹ ان اراکین کو اجلاس سے نکالیں بقیہ اجلاس میں آنے نہ دیا جائے۔
اجلا س کے دور ان سینیٹر ناصر بٹ بھی اپوزیشن پر برس پڑے اور کہاکہ اپوزیشن جانوروں جیسی آوازیں نکال رہی ہے،لگتا ہے جلد پوری پی ٹی آئی اب واوو واوو کریگی۔ انہوںنے کہاکہ شیر افضل مروت کو عزت دیں،شعیب شاہین کو عزت دیں اسے فواد چوہدری نے گھونسے مارے ہیں۔
اجلاس کے دور ان سینیٹر پلوشہ خان نے ملک بھر میں نماز استسقاء کے اہتمام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں بارش نہیں ہو رہیں،نماز استسقاء کا اہتمام کیا جائے۔ قائمقام چیئر مین نے کہاکہ نماز استسقاء سے متعلق آفس اقدامات کرے۔
اپوزیشن کے حوالے سے ڈپٹی چیئر مین سینٹ نے کہاکہ ان کی تربیت ہی ایسی ہے،آئین قانون و رولز کے مطابق چلیں گے،ملک آئین و قانون کے مطابق چلے گا۔
سیدال خان نے کہاکہ اپوزیشن کے رویہ کے مطابق رولز کے مطابق عمل کرونگا۔دریں اثناانسانی اسمگلنگ میں ملوث ایف آئی اے کے سزا یافتہ افسران کی تعداد سینیٹ میں پیش کردی گئی، وزارت داخلہ کے مطابق 3 برسوں کے دوران 51 ایف آئی اے افسران انسانی اسمگلرز کے ساتھ ملی بھگت میں ملوث پائے گئے،وزارت داخلہ کے مطابق انسانی اسمگلروں سے ملی بھگت پر 2022 کے دوران 6 افسران نوکریوں سے برطرف کیے گئے، 2023 کے دوران 4 افسران اور 2024 میں 41 افسران کو نوکریوں سے برطرف کیا گیا، بعدازاں سینیٹ کا اجلاس جمعے کی صبح ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔