یہ انتہائی افسوسناک حقیقت ہے کہ جھل مگسی، جہاں تقریباً ڈیڑھ لاکھ افراد بستے ہیں، بنیادی صحت کی سہولیات سے محروم ہے۔ ڈی ایچ کیو اسپتال میں نہ لیڈی ڈاکٹرز موجود ہیں، نہ زچہ و بچہ کے لیے کوئی مرکز، نہ ایکسرے مشین دستیاب ہے، اور نہ ہی بلڈ بینک کی سہولت۔ یہ تشویش ناک صورتحال نہ صرف عوام کے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہے بلکہ بروقت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے کئی قیمتی جانیں بھی ضائع ہو رہی ہیں۔
عوام کی جانب سے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، صوبائی وزیر صحت، سیکریٹری ہیلتھ، ڈویژنل کمشنر نصیر آباد، اور ڈپٹی کمشنر جھل مگسی سے پُرزور اپیل کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر جھل مگسی کے ڈی ایچ کیو اسپتال میں تمام بنیادی اور جدید طبی سہولیات فراہم کریں۔ صحت ہر شہری کا بنیادی حق ہے، اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو یہ حق فراہم کرے۔
پاکستان کے روشن اور صحت مند مستقبل کے لیے ضروری ہے کہ صحت عامہ کو اولین ترجیح دی جائے اور عوام کو ان مسائل سے نجات دلائی جائے۔
بشکریہ ہمارا بلوچستان نیوز
متعلقہ خبریں
حالیہ خبریں
موسم کی صورت حال
More forecasts: Weather Johannesburg 14 days
نماز کے اوقات
Tags
2025
featured
آسٹریلیا
اسلام آباد
بارش
برفباری
بچہ اغواء
تربت
جیونی
خضدار
خیبرپختونخواہ
دمشق
دکی
روس
سائبر کرائم
سست رفتار
شام
شاہ محمود قریشی
شہباز شریف
عمران خان
عمرایوب
فائرنگ
لورالائی
محمود خان اچکزئی
مطیع اللہ جان
میرسرفراز بگٹی
واٹس اپ
وزیراعلیٰ بلوچستان
وفاقی وزیر اطلاعات
ُپی ٹی آئی
پاکستان
پشاور
پشین
پنجگور
پی آئی اے
پی ٹی آئی پابندی
چمن
ڈونلڈ ٹرمپ
کراچی
کرم ایجنسی
کوئٹہ
گرفتاری
گوادر
گورنر راج
یوم تاسیس