کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں ینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی)کی چیئرپرسن روبینہ خالد نے بینظیر کفالت میں رجسٹرڈ خاندانوں کے لیے سہ ماہی ادائیگی میں اضافے کا اعلان کر دیا۔
ہیبینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی سہ ماہی ادائیگوں میں 3 ہزار روپے اضافے کا اعلان کیا گیا جس کے بعد موجودہ رقم 10 ہزار پانچ سو روپے سے بڑا کر 13 ہزار 500 روپے ہوگئی ہے جو ہر تین ماہ کے بعد خاندانوں کو فراہم کی جاتی ہے۔
بی آئی ایس پی کا آغاز 2008 میں کیا گیا تھا اس کے مختصر اور طویل المدتی دونوں مقاصد ہیں اس اقدام کا قلیل المدرتی مقصد پسماندہ لوگوں کو مہنگائی، خوراک کے بحران اور کمزور معاشی نمو کے منفی اثرات سے بچانا ہے۔
پروگرام کا مقصد خواتین کو بااختیار بنانے کے ساتھ ساتھ غربت کا خاتمہ کرنا ہے ذرائع بی آئی ایس پی نے یو این اے کو بتایا ہے کہ نظیر انکم سپورٹ پروگرام اس وقت ملک بھر میں 9.3 ملین سے زیادہ مستحق خاندانوں کو مالی امداد فراہم کر رہا ہے اور حکام اب اگلے سال تک اس تعداد کو 10 ملین تک بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں حکومت نے مہنگائی کے درمیان انہیں ریلیف فراہم کرنے کے لیے جنوری 2025 سے تمام رجسٹرڈ خاندانوں کے لیے فی سہ ماہی رقم بڑھا کر 13,500 روپے کرنے کا اعلان کیا ہیا س سے قبل اہل شہریوں کو نقد امداد حبیب بینک لمیٹڈ ایچ بی ایل کے ذریعے فراہم کی جاتی تھی۔ لمبی قطاروں کے باعث شہریوں کو ادائیگیاں واپس لینے کے لیے گھنٹوں انتظار کرنا پڑاہے صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے بینکوں کی فہرست میں توسیع کردی ہے تاکہ شہری گھنٹوں انتظار کیے بغیر رقم نکال سکیں جس میں بینک آف الفلاح، بینک آف پنجاب، موبی لنک مائیکرو فنانس، جیز کیش، ٹیلی نار مائیکرو فنانس بینک، ایچ بی ایل مائیکرو فنانس شامل ہیں۔
بشکریہ :ہمارا بلوچستان نیوز