پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہندو پی ایس پی افسر تعینات

پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہندو پی ایس پی افسر تعینات

فیصل آباد پولیس گلبرگ سرکل میں بطور اے ایس پی تعینات نو جوان راجیندر مہیگوار کا تعلق سندھ کے پسماندہ ضلع بدین سے ہے
فیصل آباد..ملکی تاریخ کے پہلے ہندو پی ایس پی افسر راجیندر مہیگوار نے فیصل آباد میں تعیناتی کے بعد اپنے فرائض سرانجام دینا شروع کردیے۔فیصل آباد پولیس گلبرگ سرکل میں بطور اے ایس پی تعینات ہونے والے نو جوان راجیندر مہیگوار کا تعلق سندھ کے پسماندہ ترین ضلع بدین سے ہے، راجیندر نے سی ایس ایس کے بعد پولیس گروپ میں شمولیت اختیار کی۔بطور اے ایس پی تعینات کیے گئے راجیندر مہیگوار کا کہنا ہے کہ عوام کی خدمت کا خواب حقیقت میں ڈھلنے پر انتہائی خوش ہوں، پولیس ڈیپارٹمنٹ میں رہ کر ہم لوگوں کے وہ مسئلے حل کر سکتے ہیں جو باقی محکموں میں رہ کر نہیں کر سکتے، مجھے نہیں لگتا کہ باقی محکموں میں رہتے ہوئے ہم کمیونٹی کے لوگوں کے لیے اتنا آن گراؤنڈ کام کرسکتے ہیں۔دوسری جانب پنجاب پولیس کے قیام کے بعد پہلی مرتبہ فیصل آباد میں ہندو نوجوان کی بطور اے ایس پی تعیناتی پر پولیس حکام بھی پر امید ہیں۔اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ’راجیندر امن و امان کے ساتھ ساتھ اقلیتوں کے مسائل حل کرنے میں معاون ثابت ہوں گے، یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہمارے پاس ایک ہندو افسر ہے، ان کی شمولیت فیصل آباد میں بہت اچھی ثابت ہوگی اس سے پولیس میں انکلوسیویٹی کا کانسیپٹ بڑھے گا‘۔ادھر سی ایس ایس کے امتحان میں رحیم یار خان سے تعلق رکھنے والی اقلیتی برادری کی خاتون روپ متی بھی کامیاب ہوگئی ہیں۔روپ متی نے وزارت خارجہ میں کام کرکے پاکستان کا سافٹ امیج دنیا بھر میں اجاگر کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں