عدالتی اصلاحات پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت گوادر میں اجلاس

عدالتی اصلاحات پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت گوادر میں اجلاس

گوادر ۔۔عدالتی اصلاحات پر چیف جسٹس یحیی آفریدی کی زیر صدارت گوادر میں اجلاس ہواہے۔اجلاس میں اصلاحی نظام سے متعلق اہم امور پر غور کیا گیا۔سپریم کورٹ سے جاری اعلامیہ میں بتایاگیاہے کہ چیف جسٹس کی زیر صدارت اجلاس میں بلوچستان کے لیے ذیلی کمیٹی کے قیام کی منظوری دی گئی ہے۔ ذیلی کمیٹی مختلف جیلوں کا دورہ کرے گی،کمیٹی نظام کو بہتر بنانے کے مقصد سے اصلاحات کا ایک جامع پیکج پیش کرے گی،ذیلی کمیٹی کی قیادت معزز جسٹس نذیر احمد لانگوو (ریٹائرڈ) کریں گے، جب کہ محترمہ روشن باروچہ کوآرڈینیٹر، محترمہ زرقونہ بریچ اور محترمہ شکر بی بی بلوچ رکن ہوں گی۔اجلاس میں چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جسٹس ہاشم خان کاکڑ بھی شریک ہوئے، مانیٹرنگ جج برائے جیل خانہ جات جسٹس عبداللہ بلوچ نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔انصاف کی جلد فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے چیف جسٹس یحیی آفریدی کا اہم قدم اثھایاگیاہے۔چیف جسٹس پاکستان یحیی آفریدی نے دور دراز اضلاع کے دوروں کا فیصلہ کیا ہے۔ضلعی عدلیہ کو بہتر بنانے اور درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے چیف جسٹس نے ذاتی دوروں کا فیصلہ کیا، چیف جسٹس پاکستان موقع پر پہنچ کر مسائل کا تدارک کریں گے،چیف جسٹس پاکستان نے پیرکوگوادر کا دورہ کیا،تربت،پنجگور اور چاغی سمیت دیگر اضلاع کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز نے چیف جسٹس سے ملاقات کی،ملاقات میں چیف جسٹس پاکستان نے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی،چیف جسٹس یحیی آفریدی نے عدالتی افسران کے وقار کو مقدم رکھنے کا عزم کیا،چیف جسٹس یحیی آفریدی نے کہا کہ پورے ملک کی عدلیہ کا وقار مجروح نہیں ہونے دیں گے،دور دراز کی عدلیہ خصوصی توجہ کی متقاضی ہے،چیف جسٹس پاکستان نے متعلقہ ہائیکورٹس کو دور دراز کی ضلعی عدلیہ کر توجہ مرکوز کرنے کی ہدایت کی،چیف جسٹس نے دور دراز علاقوں میں کام کرنے والے عدالتی افسران کی خدمات کو سراہاْ۔ اجلاس میں معزز جسٹس ہاشم خان کاکڑ، چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس عبداللہ بلوچ، ایڈمنسٹریٹو/مانیٹرنگ جج برائے جیلیں، بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس نذیر احمد لانگوو (ریٹائرڈ)، سابق جج بلوچستان ہائی کورٹ؛ سید شہاب علی شاہ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری، محکمہ داخلہ اور قبائلی امور معظّم جہاں، انسپکٹر جنرل پولیس‘ شجاع الدین کاسی، انسپکٹر جنرل جیلیں‘ پراسیکیوٹر جنرل، پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ، حکومت بلوچستان؛ محترمہ شاکر بی بی بلوچ، رکن، بلوچستان ہائی کورٹ بار؛ محترمہ زرقونہ بریچ، وکیل، بلوچستان ہائی کورٹ؛ اور محترمہ روشن باروچہ، کوآرڈینیٹر، ایس سی پی جیل اصلاحات بلوچستان نے شرکت کی۔ ذیلی کمیٹی کی قیادت معزز جسٹس نذیر احمد لانگوو (ریٹائرڈ) کریں گے، جبکہ محترمہ روشن باروچہ کوآرڈینیٹر، محترمہ زرقونہ بریچ اور محترمہ شکر بی بی بلوچ رکن ہوں گی، اور اس میں بلوچستان کے انسپکٹر جنرل جیلیں اور پاکستان کے قانون و انصاف کمیشن (ایل جے سی پی) کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔ یہ کمیٹی قیدیوں کے مقدمات، جیلوں میں بحالی کے پروگراموں جیسے کہ ہنر مندی کی تربیت، ذہنی صحت کی حمایت اور تعلیمی اقدامات کی عملدرآمد اور قیدیوں کو معاشرتی انضمام کے لیے تیار کرنے کے حوالے سے سفارشات تیار کرے گی۔ یہ سفارشات قومی جیل اصلاحات پالیسی کا حصہ ہوں گی، جو صوبے بھر میں ایک جامع اور شمولیتی نقطہ نظر فراہم کریں گی۔ چیف جسٹس کی قیادت میں یہ مشترکہ کوشش اصلاحی نظام میں موجود خامیوں کو دور کرنے پر مرکوز ہے۔ قومی جیل اصلاحات پالیسی کا مقصد ایک شفاف، مساوی، اور بحالی کے اصولوں پر مبنی اصلاحی ڈھانچہ قائم کرنا ہے، جو اصلاحی نظام کو آئینی ذمہ داریوں اور عالمی معیاروں کے مطابق ہم آہنگ کرے گا۔ یہ اصلاحی اقدام پاکستان میں ایک انسان دوست اور مؤثر فوجداری انصاف کے نظام کے قیام کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان باقاعدہ مشغولیت اس بات کا غماز ہے کہ ملک کے اصلاحی نظام میں مستقل اور مفید تبدیلیاں لانے کے لیے اجتماعی عزم موجود ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں