ملحقہ مخ بانڈہ میں واقع ڈیم کی سیر سے واپس آرہے تھے۔ اطلاعات کے مطابق مغوی نوجوان آپس میں چچازاد ہیں
کوہاٹ۔۔کرک کی تحصیل بانڈہ داؤدشاہ کے کئی دیہات کے ہزاروں افراد نے دو سیکیورٹی اہلکاروں سمیت تین مغوی نوجوانوں کی بازیابی کے لئے انڈس ہائی وے کو احتجاجاْ ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کردیا جس کی وجہ سے قومی شاہراہ پر مسافر اور مال بردار گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔بتایاجاتا ہے کہ گزشتہ شام انڈس ہائی وے پر واقع تحصیل بانڈہ داؤدشاہ کے علاقہ نشپہ کے تین رہائشی نوجوانوں ثاقب حیات ولد محمدحیات‘ وقار ولد لال شیر اور محمداصغر ولد اصیل کو نامعلوم مسلح افراد نے اْس وقت اسلحہ کی نوک پر اغواء کرلیا جب وہ تینوں صابر آباد سے ملحقہ مخ بانڈہ میں واقع ڈیم کی سیر سے واپس آرہے تھے۔ اطلاعات کے مطابق مغوی نوجوان آپس میں چچازاد ہیں جن میں دو سیکیورٹی فورسز کے اہلکار ہیں جو چھٹی پر اپنے گاؤں آئے تھے۔تینوں نوجوان کی مبینہ اغواء کے خلاف اور ان کی بحفاظت بازیابی کے لئے ہفتہ کے روز نشپہ سمیت سنڈہ خرم‘ سپینہ بانڈہ‘ پائندہ بانڈہ اور چغتو وغیرہ کے ہزاروں افراد نے نشپہ آئل فیلڈ کے مقام پر انڈس ہائی وے پر احتجاج کرتے ہوئے قومی شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بندکردیا۔کرک کی انتظامیہ اور پولیس حکام متاثرین سے مذاکرات کے لئے پہنچے تاہم مذاکرات کامیاب نہ ہوسکے اورآخری اطلاعات تک انڈس ہائی وے پر مظاہرین کا احتجاج جاری تھا اور قومی شاہراہ پرہر قسم کی آمدورفت گزشتہ چھ گھنٹوں سے معطل تھی جس کی وجہ سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرناپڑا۔