فوجی عدالتیں سویلینز کے کیس کا فیصلہ نہیں کرسکتیں،لطیف کھوسہ

فوجی عدالتیں سویلینز کے کیسز کا فیصلہ نہیں کرسکتیں،لطیف کھوسہ

اسلام آباد۔۔رہنماء پی ٹی آئی لطیف کھوسہ نے فوجی عدالتوں کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی عدالتیں سویلینز کے کیسز کا فیصلہ نہیں کرسکتیں ،پی ٹی آئی کیخلاف مذموم جدوجہد کی جا رہی ہے،9مئی واقعات کی تحقیقات جوڈیشل کمیشن سے کرائی جائے،عدلیہ کو 26ویں ترمیم کے ذریعے تابع کرنے کی کوشش کی گئی، سپریم کورٹ کی فل کورٹ آئینی ترمیم کا فیصلہ کرے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنماء پی ٹی آئی لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہم قوم کو اعتماد میں لینا چاہتے ہیں،فوجی عدالتوں میں 85میں سے 25کیسز کے آج فیصلے سنائے گئے ہم اس کی سخت مخالفت کرتے ہیں کیوں کہ اپیل پر بھی ہمیں سختی نظر آرہی ہے، ہم آئینی بینچ کی شدید مخالفت کرتے آئے ہیں، آئینی بینچ کس طرح اپیل کو دیکھ رہا ہے سب سامنے آگیا اس اپیل کا کیا مقصد ہے اگر زیر سماعت ہونے پر بھی فیصلے ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش تھی کہ اس ایشو پر پوری سپریم کورٹ فیصلہ کرے، معاملے پر مقتدر حلقے بہت آگے تک جا چکے تھے، یہ بھی کہا گیا کہ ہمارے پاس ناقابل تردید شواہد موجود ہیں، فارمیشن کمانڈرز اور کور کمانڈرز کانفرنس میں بھی اس ایشو کو اٹھایا گیا۔ انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کے خلاف ایک مذموم جدوجہد کی جا رہی ہے، بانی چیئرمین کو جس انداز میں ہٹایا گیا اس کے تسلسل میں یہ سب کچھ ہوا، لندن میں جو کچھ پلان ہوا اسی کا سب کچھ اب تک چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی واپسی بھی پلان کا حصہ تھی، عدالتی احکامات پر ہائی کمشنر کو ان کی گرفتاری کرکے اڈیالہ جیل لایا جانا چاہیے تھا لیکن نواز شریف کو ریڈ کارپٹ پر اسلام آباد ائیرپورٹ لایا گیا، نواز شریف کیلئے بائیو میٹرک تصدیق بھی ائیرپورٹ پر کی گئی اور مشین ایئرپورٹ پہنچائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکنان کی گرفتاریوں کے لیے چادر چار دیواری کو پامال کیا گیا، ہمارا مطالبہ ہے 9 مئی واقعات کی تحقیقات جوڈیشل کمیشن سے کرائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین کو عدالت کے اندر سے 9 مئی کو گرفتار کیا گیا، سپریم کورٹ نے اس گرفتاری کو غیر آئینی قرار دیا فیصلہ آیا کہ ایوان کے اندر سے کسی کو گرفتار نہیں کیا جاسکتا جنہوں نے گرفتار کیا، کسی کو کوئی سزا نہ ملی۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی قسم کی تخریب کاری میں ہمارا کوئی عمل دخل نہیں تھا، بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ پرامن رہنے کی کال دی، ہمارے احتجاج میں کبھی ایک پتا ایک گملا نہیں ٹوٹا، سپریم کورٹ کا فیصلہ تھا کہ فوجی عدالتیں سویلینز کے کیسز کا فیصلہ نہیں کرسکتیں مگر 25 نوجوانوں کو7سے 10سال قید کی سزا ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ جنہیں سزائیں ملی ہیں کم از کم خلاصی تو ملی، اب وہ جیل جائیں گے۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ اسی طرح مولانا فضل الرحمان کے ساتھ بھی دھوکا کیا گیا پہلے بل منظور اور پھر صدر سے رکوادیا۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو 26ویں ترمیم کے ذریعے تابع کرنے کی کوشش کی گئی، سپریم کورٹ کی فل کورٹ 26ویں آئینی ترمیم کا فیصلہ کرے، سپریم کورٹ کا اس اپیل میں حتمی فیصلہ انتہائی اہم ہوگا۔

اپنا تبصرہ لکھیں