کوئٹہ (جہان امروز) وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ حکومت امن وامان کی بحالی کو یقینی بنانے اور مغوی مصور کاکڑ اور شعبان سے اغواء ہونے والے لوگوں کی بازیابی کیلئے سنجیدگی کے ساتھ اقدامات اٹھارہی ہے کیونکہ یہ ایک حساس معاملہ ہے مصور کاکڑ کے والد سے رابطے میں ہوں جبکہ شعبان سے اغواء ہونے والوں کی ذمہ داری کالعدم تنظیم نے قبول کی ہے.
بلوچستان میں پولیس اور لیویز 2 متوازی فورس کب تک چلیں گی آج نہیں تو کل ہمیں لیویز کے حوالے سے فیصلہ کرنا ہوگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسمبلی اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزراء حاجی محمد خان لہڑی، میر برکت رند، رکن صوبائی اسمبلی ملک نعیم خان بازئی ، زرک خان مندوخیل سمیت دیگر بھی موجود تھے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں پولیس اور لیویز دو متوازی فورسز کب تک چلیں گی آج نہیں تو کل ہمیں لیویز کے حوالے سے صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرنا ہوگا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنے والوں کو ایک موقع بات چیت کرنے کا دیتے ہیں اور ہم قانون کے مطابق اختیارات کو استعمال کرنا جانتے ہیں لیکن احتجاج کرنے والوں کو قومی شاہراہوں پر سفر کرنے والوں اور مریضوں کیلئے مشکلات پیدا کرنے کی بجائے ان کی مشکلات کو مد نظر رکھیں ۔
ایک اور سوال کے جواب میں کہاکہ کوئٹہ کے نواحی تفریحی مقام شعبان اور کوئٹہ سے اغواء ہونے والے مصور کاکڑ کے اغوا کے معاملات حساس ہیں میں مصور کاکڑ کے والد سے رابطہ میں ہو ں شعبان سے اغوا کالعدم تنظیم نے کیا اور مصور کا اغوا تاوان کے لئے ہے لیویز فورس ایک قبائلی فورس ہے جس طرح ایف سی نے ریفارمز کرکے ایک فورس بنی ہے اسی طرح لیویز کے لئے بھی ریفارمز کرنا ہوں گی۔
سکالر شپ پروگرام چل رہا ہے نوجوانوں کو تربیت کی فراہمی کیلئے کام جاری ہے اس حوالے سے نوجوانوں کو نومبر دسمبر میں بھیجنا تھا لیکن اس ماہ پہلا بیج چلاجائے گا۔ حلقہ پی بی 45 سے پیپلزپارٹی کامیاب ہوگی کیونکہ پہلے بھی پیپلزپارٹی نے یہ سیٹ جیتی تھی اور عوام کے تعاون سے کامیابی حاصل کی تھی اور دوبارہ کریں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں اضافی بجلی ہونے کے باوجود صوبے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ہے .
بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں عوام کے ساتھ زیادتیاں کررہی ہیں بلز کی وجہ سے معاملات بہتر نہیں ہورہے بلوچستان کے حالات اور درجہ حرارت کو منفی حوالے سے مد نظر رکھتے ہوئے بجلی اور سوئی گیس کی فراہمی یقینی بنانی چاہئے تاکہ لوگ سردی سے بچ سکے کیونکہ کمپنیاں صوبے کے عوام کو پوری گیس اور بجلی دینے کی پابند ہیں ۔