ہماری سیاست کا محور اقتدار نہیں ،عوام کے حقوق کا تحفظ ہے ،سینیٹر مولانا عبد الواسع

ہماری سیاست کا محور اقتدار نہیں ،عوام کے حقوق کا تحفظ ہے ،سینیٹر مولانا عبد الواسع

کوئٹہ(جہان امروز) جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر و سینیٹر مولانا عبد الواسع نے کہا ہے کہ ہماری سیاست کا محور اقتدار نہیں بلکہ عوام کے حقوق کا تحفظ ہے ہمیں ٹرمپ یا اسٹیبلشمنٹ کا سہارا نہیں بلکہ صرف اللہ کا سہارا ہے ،حلقہ پی بی 45 کوئٹہ کے 15پولنگ اسٹیشنز کے فارم 45 کے مطابق جمعیت علماء اسلام نے 2689 اورپیپلز پارٹی نے 226 ووٹ حاصل کئے لیکن عام انتخابات کی طرح 15 پولنگ اسٹیشنز پر بھی فارم 47 کے ذریعے نتائج تبدیل کر دیئے گئے ، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ بلو چستان بھر میں 8 جنوری کو صو بے میں پہیہ جام ہڑتال ہو گی ۔

یہ بات انہوں نے پیر کو اپنی رہائشگاہ پر سینیٹر کامران مر تضیٰ، میر عثمان پرکانی سمیت دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔ سینیٹر مولانا عبد الواسع نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام نے بلو چستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 45 کوئٹہ پر انتخاب اس خوش فہمی میں نہیں لڑا کہ ہم سیٹ جائیں گے ، 5 جنوری کو جمہوریت کے نام پر جمہوریت کا قتل کیا گیا حلقہ پی بی45 کے 15پولنگ پر صاف وشفاف انتخابات ہوئے لیکن عام انتخابات کی طرح 15 پولنگ اسٹیشنز پر بھی فارم 47 کے ذریعے نتائج تبدیل کر دئیے گئے ۔

انہوں نے کہاکہ ہماری جدوجہد کا مقصد یہی ہے کہ سازشیں بے نقاب کی جائیں فارم 45 سے ہم مطمئن تھے لیکن فارم 47کی تیاری سے قبل شہر کے مختلف مقامات پر کنٹینر لگا دیئے گئے تھے ، گزشتہ روز ہو نے والے انتخابات میں 5بجے کے بعد ہمارے امیدوار اور پولنگ ایجنٹ کو بھی آر او آفس میں نہیں چھوڑا گیا ہر امیدوار کنٹرول روم میں جا سکتا ہے لیکن ہمارے امیدوار کو جانے نہیں دیا گیاوزیر اعلیٰ کے وزرا ء پر مشتمل وفد نے بھی ہمیں اندر لے جانے میں تاخیر کی میر عثمان پرکانی اور کامران مرتضی سے آر او نہیں ملے ہم اپنا حق لینے کے لئے جدوجہد کرینگے۔

سینیٹر مولانا عبد الواسع نے کہا کہ شر پسند عناصر کی کارروائیوں کے دوران کہیں موبائل اور انٹر نیٹ سروس معطل نہیں ہو تی لیکن حلقہ پی بی45کوئٹہ کے نتائج کے بعد کوئٹہ میں موبائل نیٹ ورک کوبند کر دیا گیا ، بلو چستان ہمارا ہے اور ہم سیا ست بھی بلو چستان کو ترقی دینے کے لئے کر تے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ 15 پولنگ اسٹیشنز کے فارم 45 کے مطابق 226 ووٹ پیپلز پارٹی نے حاجی علی مدد جتک نے حاصل کئے جبکہ فارم 45 کے مطابق عثمان پرکانی نے 2689 حاصل کئے ، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ احتجاجاً پورے صوبے کو بند کریں گے بلو چستان بھر میں 8 جنوری کو صو بے میں پہیہ جام ہڑتال ہو گی اور اگر احتجاج روکنے کی کوشش کی گئی تو آئندہ کا لائحہ عمل مرکز سے مشورہ کر کے طے کر یں گے۔

انہوں نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام بلو چستان کی مجلس عاملہ کا اجلاس 4جنوری ہوا جس میں بلو چستان کے مسائل کو زیر بحث لایا گیا ، بلو چستان کے بارڈر بند ہیں زرعی ٹیوب ویلز کی سولرائزیشن کے بعد ٹرانسفارمرز اور کھمبے اتارے جا رہے ہیںٹرانسفارمر اور کھمبے اتار کر زرعی صارفین کو قومی گرڈ سے منقطع کیا جا رہا ہے، سینیٹر مولانا عبد الواسع نے کہاکہ بلو چستان کے عوام پر بجلی اور تر قی کا دروازہ مکمل بند کر دیا گیاحکومت کے فرائض میں شامل ہے کہ محکمہ صحت اور محکمہ تعلیم میں عوام کو سہولیات فراہم کی جائیں ، بلو چستان میں امن وامان کی صورتحال یہ ہے کہ ہر کوئی اپنے رحم و کرم پر ہے .

صوبے میں بد امنی اور بے روزگاری کی صورتحال ہے 20 جنوری کو چمن میں بارڈر بندش کے خلاف احتجاجی جلسہ ہوگا ،بارڈر بندش کے خلاف 9فروری نو شکی اورتربت، 10 فروری چاغی، 11فروری خاران، 12فروری واشک ، 13فروری پنجگور،15فروری گوادر ،17فروری حب چوکی اور لسبیلہ میں جلسے کئے جائیں گے ۔مولانا عبد الواسع نے کہاکہ بلوچستان کے عوام اب مزید ظلم برداشت نہیں کر سکتے عوام کہاں جائیں جب انکی معدنیات پر قبضہ کیا جا رہا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ بلو چستان اسمبلی کے حلقہ پی بی21حب کے انتخابات کاحشر بھی سب کے سامنے ہے ، قلات میں ہو نے والے انتخابات کا بھی انداز لگایا جا سکتا ہے ، الیکشن کے ذریعے عوامی خدمت کے دروازے ہمارے لئے بند کر دیئے گئے ہیںہم نے بلوچستان کے عوام کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے ہماری سیاست کا محور اقتدار نہیں بلکہ بلو چستان کے عوام کے حقوق کا تحفظ ہے 2018اور 2024 میںبھی جمعیت علماء کو دیوارسے لگایا گیا ہمیں ٹرمپ یا اسٹیبلشمنٹ کا سہارا نہیں بلکہ صرف اللہ کا سہارا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن جو اپنے آپ کو جمہوریت کے علمبردار کہتی ہیں لیکن جب مشکل وقت آئے تو جمعیت علماء اسلام سے مدد طلب کرتی ہیں عوام کا تعاون ہمارے ساتھ ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہم اپنا حق حاصل کرنے کے لئے ہر آئینی راستہ اختیار کرینگے ، سیا سی ،جمہوری اور نظریاتی قوتوں کو مایوس کر نے کے بندوق اٹھا نے پر مجبور کیا جا رہا ہے لیکن ہم کسی بھی صورت بندوق نہیں اٹھائیں گے.

ہم احتجاج اپنی خواہش پر نہیں بلکہ عوام کے جزبات کو مد نظر رکھتے ہوئے کر رہے ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ حلقہ پی بی 45 کے نتائج کا اعلان فارم 45 کے مطابق کیا جائے اور عوام کو بغاوت پر مجبور نہیں کیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم سے زیا دہ پاکستان کا وفادار کون ہے ؟ لیکن ہمیں پھر بھی سزاد دی جا تی ہے ہماری آواز دبا نے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن ہم بلو چستان کے حقوق پر کسی صورت سمجھو تہ نہیں کریں گے ۔

اپنا تبصرہ لکھیں