کراچی ،گوادر(جہان امروز-نیوز)نیو گوادر انٹرنیشنل کے لیے افتتاحی پرواز کراچی سے گوادر پہنچ گئی ہے ،ترجمان پی آئی اے کے مطابق قومی ایئرلائن کی گوادر پرواز پی کے 503 کی روانگی میں 45 منٹ تاخیر ہوئی۔پرواز پی کے 503 صبح 9:15 کی بجائے 10 بجے گوادر کے لیے روانہ ہوئی۔
پہلی پرواز کو گوادر ائیرپورٹ پر اترنے کے بعد واٹر سیلوٹ دیا گیا،پی آئی اے کا طیارہ 46 مسافروں کو لے 11 بج کر 15 منٹ پر نیو گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر بطور پہلی کمرشل پرواز لینڈ کی ،وزیردفاع اور ہوا بازی خواجہ آصف نیو گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر پرواز کا استقبال کیا،پاک بحریہ کے کمانڈر ویسٹ ریئیر ایڈمرل میجر جنرل عدنان سرور ملک، ڈپٹی ڈی جی ایئرپورٹس صادق، ڈی سی گوادر نے وزیردفاع خواجہ آصف کا نیو گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ پہنچنے پر استقبال کیا۔
گوادر پاکستان کا دوسرا گرین فیلڈ ائیرپورٹ ہے۔گوادر ائیر پورٹ پر بڑی گنجائش کے حامل ائیر بس 380 بھی لینڈ کرسکیں گے۔ گوادر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی تعمیر کا آغاز سن 2019 میں کیا گیا تھا۔ گزشتہ سال (2024) کے نومبر میں منصوبہ تکمیل کو پہنچا۔ گوادر ائیرپورٹ پر 50 ارب روپے(بشمول چینی گرانٹ) کی خطیررقم خرچ ہوئی ہے۔
غیرمعمولی گنجائش کے حامل ائیرپورٹ کے ذریعے یومیہ بنیاد پر50 سے زائد ائیرلائنوں کو ایندھن اور کارگو کی سہولیات مہیا کی جاسکیں گی۔ترجمان کے مطابق پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی کو یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پروجیکٹ (این جی آئی اے پی)، جو کہ چین-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کا ایک فلیگ شپ منصوبہ ہے، اب آپریشنل ہو گیا ہے۔
یہ سنگِ میل پاکستان کی ہوابازی کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے اور علاقائی رابطوں کو مضبوط کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔جدید ترین ایئرپورٹ انفراسٹرکچر، جس کی سالانہ گنجائش 4 لاکھ مسافروں کی ہے،3.6 کلومیٹر طویل رن وے، جو بڑے طیاروں جیسے بوئنگ 747 اور ایئربس A380 کو سہولت فراہم کرنے کے قابل ہے،جدید ایئر ٹریفک کنٹرول سسٹم اور نیوی گیشنل ایڈزاورجدید سیکیورٹی خصوصیات اور مسافروں کی سہولتیںمیسر ہیں،نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ ضلع گوادر، بلوچستان کے علاقے گرانڈانی میں اسٹریٹجک طور پر واقع ہے اور تقریباً 4,300 ایکڑ کے رقبے پر محیط ہے۔
یہ منصوبہ تقریباً 246 ملین امریکی ڈالر کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے، جس کی فنڈنگ حکومتِ پاکستان، پاکستان ایئرپورٹس اتھارٹی، سلطنتِ عمان کے گرانٹ اور حکومتِ چین کے گرانٹ سے کی گئی ہے۔نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ اب مکمل طور پر آپریشنل ہے، جہاں تمام ضروری بنیادی ڈھانچہ، سسٹم اور عملہ موجود ہے تاکہ ملکی اور بین الاقوامی پروازوں کو سہولت فراہم کی جا سکے۔
یہ منصوبہ پاکستان اور چین کی مضبوط دوستی کا ثبوت اور سی پیک کا ایک اہم جزو ہے، جو اقتصادی ترقی، علاقائی رابطوں اور عوامی روابط کو فروغ دینے کے لیے بنایا گیا ہے۔