ہادیہ عبدالتوحید کی تخلیق "ہمارا چاند"

ہادیہ عبدالتوحید کی تخلیق “ہمارا چاند”

ہادیہ عبدالتوحید کی تخلیق “ہمارا چاند”

ڈاکٹر رحمت عزیز خان چترالی*

ہادیہ عبدالتوحید کا شمار پاکستان کی کم عمر لکھاریوں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے بچوں کے لیے “ہمارا چاند” کے عنوان سے کتاب لکھی ہے جوکہ ان کی ادبی صلاحیتوں اور کم عمری میں تخلیقی اظہار کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ یہ کتاب پانچ مختلف کہانیوں پر مشتمل ہے جن میں سے ایک کہانی شاعر مشرق علامہ اقبال کی شخصیت و فن پر ہے۔ اس کتاب کی اشاعت سے ہادیہ کی تخلیقی صلاحیتوں اور ان کی مثبت سوچ کا پتہ چلتا ہے۔
کتاب کا مرکزی موضوع بچوں کی تربیت، اخلاقی اقدار اور علامہ اقبال کی شخصیت و فن کے اہم پہلوؤں کو اجاگر کرنا ہے۔ یہ کہانیاں سادہ زبان میں لکھی گئی ہیں جو بچوں اور نوجوانوں کے لیے نہایت موزوں ہیں۔ علامہ اقبال پر کہانی نہ صرف ان کی شخصیت کو خراج تحسین پیش کرتی ہے بلکہ نئی نسل کو ان کے افکار و خیالات سے روشناس کرانے کی ایک کوشش بھی ہے۔
ہادیہ کی تحریر میں سادگی اور روانی نمایاں طور محسوس کی جاسکتی ہیں۔ چونکہ مصنفہ خود ایک طالبہ ہیں اس لیے ان کی زبان اور انداز بیان نوجوان قارئین کے لیے دلکش اور قابل فہم ہیں۔ کہانیوں میں جذبات اور اخلاقی اسباق کو مہارت سے پیش کیا گیا ہے۔
کم عمری میں اس طرح کی تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنا ہادیہ کی غیر معمولی ذہانت اور ادبی دلچسپی کو ظاہر کرتا ہے۔ ان کی یہ کاوش نئی نسل کے لیے رہنمائی کا باعث بنے گی خاص طور پر ان نوجوانوں کے لیے جو لکھنے کے میدان میں قدم رکھنا چاہتے ہیں۔
اگرچہ اس میں موجود کہانیاں معیاری ہیں لیکن مزید کہانیوں کی شمولیت سے کتاب کی ادبی اور معلوماتی قدر میں اضافہ ہو سکتا تھا۔
علامہ اقبال پر مبنی کہانی ایک اہم موضوع پر لکھی گئی ہے لیکن اس میں مزید تفصیلات شامل کی جا سکتی تھیں تاکہ قارئین کو اقبال کے فلسفہ اور شاعری سے بہتر طور پر روشناس کرایا جا سکے۔
ہادیہ کی تحریر دیگر نوجوان لکھاریوں کے لیے ایک ترغیب ہے۔ سرائے اردو پبلیکیشنز کی جانب سے ان کی حوصلہ افزائی قابل ستائش ہے جو نئے لکھاریوں کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کر رہا ہے۔
“ہمارا چاند” ایک شاندار کوشش ہے جو ہادیہ عبدالتوحید کی تخلیقی صلاحیتوں کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ کتاب نہ صرف بچوں اور نوجوانوں کے لیے دلچسپی کا باعث بنے گی بلکہ ان کے اخلاقی اور تعلیمی تربیت میں بھی مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ سرائے اردو پبلیکیشنز کی جانب سے ایسے نئے لکھاریوں کی حوصلہ افزائی ایک مثبت اقدام ہے جو ادب کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔
مصنفہ کے لیے یہ پہلی کوشش ہے اور امید ہے کہ مستقبل میں وہ اپنی صلاحیتوں کو مزید نکھار کر اردو ادب میں اپنا مقام بنائیں گی۔

اپنا تبصرہ لکھیں