پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم ملک کی پریس کانفرنس

ڈیجیٹل دہشتگرد کو انٹرپول کے ذریعہ لایا جائے،عبدالقیوم ملک

ملک میں سیاسی افراتفری اور کچھ حلقوں کی بار بار دارالحکومت پر چڑھائی قابل افسوس ہے
پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم ملک کی پریس کانفرنس
اسلام آباد ..ریٹائر فوجی افسران اور جوانوں کی تنظیم پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم ملک نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی افراتفری اور کچھ حلقوں کی بار بار دارالحکومت پر چڑھائی قابل افسوس ہے۔قانون کو ہاتھ میں لے کر عوام کی جان پر حملہ آور کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ملک کے باہر بیٹھ کر ڈیجیٹل دہشت گردی میں ملوث افراد کو انٹرپول کے ذریعہ لایا اور سزا دی جائے۔یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں سیاسی افراتفری اور کچھ حلقوں کی بار بار دارالحکومت پر چڑھائی قابل افسوس ہے۔قانون کو ہاتھ میں لے کر عوام کی جان پر حملہ آور کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ہمیں اپنے مسائل پرامن حل کرنے ہیں۔معاشی میدان میں بہتری کا سلسلہ شروع ہے جو جاری رہنا چاہیئے۔ملک میں امن کی بہت ضرورت ہے۔ملک کے باہر بیٹھ کر ڈیجیٹل دہشت گردی میں ملوث افراد کو انٹرپول کے ذریعہ لایا اور سزا دی جائے۔ان کو ہنود و یہود کی طرف سے ڈالرز مل رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کم سے کم پنشن 35 ہزار سے زائد ہونی چاہیے،بجلی کی قیمت میں پانچ روپے کی کمی کا اعلان قابل تحسین ہے، ملک میں چھوٹے بڑے ڈیم بنائے جائیں‘اسلام آباد کراچی جیسے شہروں میں اسٹریٹ کرائم پر ہمیں تشویش ہے۔اسٹریٹ کرائم کا خاتمہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کشمیریوں اور ہندوستانی حکومتی جبر کا شکار مسلمانوں پر مظالم بند ہونے چاہئیں۔کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دیا جائے۔بھارت کشمیر میں اور نیتن یاہو فلسطین میں انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزیاں کررہے ہیں۔یہ جنیوا کنونشن کی صریحا خلاف ورزی ہے۔مہذب دنیا ان مظالم پر کہاں ہے؟شہید ہونے والے سپوتوں کے لواحقین کو کم سے کم ایک پلاٹ ضرور ملنا چاہئے۔ہر شہید کے لواحقین کو کم سے کم ایک کروڑ روپیہ بھی دیا جائے۔ ہمارے جو ینگ افسران اور سپاہی شہید ہوتے ہیں ان کے لواحقین کی ذمہ داری خود لینا چاہئے۔عبدالقیوم ملک نے کہا کہ ہمارا فورم غیرسیاسی ہے، یہ ملک ہمیں عزیز ہے،کسی جماعت پر پابندی لگانا نہ لگانا حکومت کا کام ہے،سیاسی جماعتیں پر پابندی نہیں لگنی چاہیئے لیکن ان کو پرامن ہونا چاہیئے،ہم کہیں گورنر راج نہیں چاہتے لیکن منتخب لوگ صوبہ کو چلائیں اسے کسی اور کام کے لئے استعمال نہ کریں،گورنر راج آئین کا حصہ ہے لیکن ایسا عمل نہ کیا جائے کہ اس کی نوبت آئے۔انہوں نے کہا کہ ہم آپس میں لڑکر اپنی جانیں کیوں ضائع کررہے ہیں۔جو کچھ ہوا جو شہادتیں ہوئیں ان کی انکوائری ہونا چاہئے۔دہشت گردوں اور خوارج کی انشااللہ کمر ٹوٹے گی۔ساری سیاسی جماعتوں کو اور عوام کو ہم جوڑنے کی کوشش کریں گے۔عبدالقیوم ملک نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور عدالتیں انتخابات کو فری فیئر قراردے رہی ہیں تو ہمیں شک نہیں ہونا چاہئے‘ عدالتی نظام میں طریقہ کار موجود ہے انتخابی عمل کے حوالے سے‘فارن ایجنڈے سے ہمیں بچنا ضروری ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں