حرمت رسول ؐ پر جان قربان کرنے والے عاشق رسولؐ غازی علم دین شہید کا 116واںیوم پیدائش 4دسمبر بدھ کو منایا جائے گا اس سلسلے میں جہانیاں سمیت ملک بھر میں منعقدہ مختلف تقریبات میں غازی علم دین شہید کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔غازی علم دین شہید 4دسمبر 1908ء کولاہور کے علاقہ کوچہ چابک سواراں میں پیدا ہوئے آپ کے والد کا نام طالع مند تھا جو کہ ایک ترکھان تھے اور فرنیچر بنانے کا کام کرتے تھے۔ غازی علم دین شہید نے 16اپریل 1929ء کو حضور نبی کریم ؐ کی شان اقدس میں گستاخی پر مبنی کتاب کے مصنف راجپال کو جہنم رسید کیا تھا انگریز حکومت نے غازی علم دین شہید پر مقدمہ کر دیا بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے بھی بطور وکیل غازی علم دین شہید کا مقدمہ لڑا تھا۔مسلمانوں نے شاعر مشرق علامہ اقبال سے انگریزوں کے ساتھ مذاکرات کیلئے اور جان بخشی کیلئے غازی علم دین کو آمادہ کرنے کو کہا جس کے جواب میں علامہ اقبال نے وہ تاریخی الفاظ کہے کہ اگر کسی شخص نے جنت کی طرف جانے والا راستہ منتخب کر لیا ہو تو میں انہیں ایسا کرنے سے کیسے روک سکتا ہوں۔غازی علم دین شہید کو31اکتوبر1929ء کو میانوالی جیل میں پھانسی دی گئی تھی جس سے غازی علم دین شہید شہادت کے رتبے پر فائز ہو گئے ۔امت مسلمہ اس عظیم عاشق رسول ؐ کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ہر برس ان کی یاد مناتی ہے۔
متعلقہ خبریں
حالیہ خبریں
موسم کی صورت حال
More forecasts: Weather Johannesburg 14 days
نماز کے اوقات
Tags
2025
featured
آسٹریلیا
اسلام آباد
بارش
برفباری
بچہ اغواء
تربت
جیونی
خضدار
خیبرپختونخواہ
دمشق
دکی
روس
سائبر کرائم
سست رفتار
شام
شاہ محمود قریشی
شہباز شریف
عمران خان
عمرایوب
فائرنگ
لورالائی
محمود خان اچکزئی
مطیع اللہ جان
میرسرفراز بگٹی
واٹس اپ
وزیراعلیٰ بلوچستان
وفاقی وزیر اطلاعات
ُپی ٹی آئی
پاکستان
پشاور
پشین
پنجگور
پی آئی اے
پی ٹی آئی پابندی
چمن
ڈونلڈ ٹرمپ
کراچی
کرم ایجنسی
کوئٹہ
گرفتاری
گوادر
گورنر راج
یوم تاسیس