گلگامش، جو میسوپوٹامیہ بلادِ بین النہرین

گلگامش، جو میسوپوٹامیہ بلادِ بین النہرین

یہ اقتباس گلگامش کی رزمیہ داستان سے لیا گیا ہے، جو میسوپوٹامیہ بلادِ بین النہرین کا مطلب ہے “دو دریاؤں کے درمیان کی سرزمین”۔ یہ ایک قدیم خطہ ہے جو آج کے عراق اور اس کے آس پاس کے علاقوں پر مشتمل تھا۔ اس علاقے کو دجلہ اور فرات کے دو دریاؤں کے درمیان ہونے کی وجہ سے یہ نام دیا گیا
یہ قدیم ترین اور عظیم ترین کہانیوں میں سے ایک ہے۔ اس میں گلگامش، جو ایک نیم دیوتا اور بادشاہ ہے، زندگی کی حقیقت اور موت کی ناگزیر حقیقت کو سمجھنے کی کوشش کرتا ہے۔
اس لوح پر موجود پیغام ایک گہری فلسفیانہ بصیرت کو ظاہر کرتا ہے:
“اے گلگامش! تم کس چیز کی تلاش میں ہو؟”
زندگی کی وہ دائمی حقیقت جس کی تم جستجو کر رہے ہو، تمہیں کبھی نہیں ملے گی۔ انسانوں کی تخلیق کے وقت ہی ان کے لیے موت مقرر کر دی گئی تھی، جبکہ دیوتاؤں نے اپنے لیے ابدی زندگی چن لی۔
لیکن اس کے بجائے، زندگی کو پوری طرح جیو! اپنی روزمرہ کی خوشیوں پر توجہ دو، اپنا پیٹ بھرو، خوش رہو، دن رات جشن مناؤ۔ اپنے لباس کو صاف اور شاندار رکھو، پانی سے نہاؤ اور تازہ دم رہو۔ بچے کے ساتھ محبت سے پیش آؤ، اور اپنی شریکِ حیات کو خوش رکھو، کیونکہ یہی انسان کا اصل مقدر ہے۔
یہ پیغام ہزاروں سال پہلے بھی انسانیت کے لیے یہی دعوت دے رہا تھا کہ زندگی مختصر ہے، اور اس میں دکھوں اور مایوسیوں کو خود پر حاوی کرنے کے بجائے اس کے ہر لمحے کو خوشیوں سے بھر دو۔
یہ لوح برلن، جرمنی کے پیرگامون میوزیم میں موجود ہے اور آج بھی لوگوں کو زندگی کی انمولیت کا سبق سکھا رہی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں