سعودی عرب میں کمپنیوں کی شارٹ لسٹنگ کے حوالے سے افواہیں گردش کرنے لگی
حج 2025،سعودی حج مشن کے نام پر نوسربازوں کا گروہ سرگرم عمل ہوگیا،سعودی عرب میںکمپنیوں کی شارٹ لسٹنگ کے حوالے سے افواہیں گردش کرنے لگی،وفاقی وزیر اور وزارت مذہبی امور نے تمام افواہوں کو مستر کردیا۔ذرائع کے مطابق حج درخواستوں کا پہلا مرحلہ مکمل ہوتے ہی حج مشن پاکستان کے نام پر نوسر بازوں کی اطلاعات سامنے آنے لگی ہیں اور سعودی عرب حج مشن میں حجاج کرام کو سہولیات فراہم کرنے والی کمپنیوں کی شارٹ لسٹنگ کے بارے بعض افواہیں گردش کرنے لگی ہیں ذرائع کے مطابق وزارت مذہبی امور کیساتھ ق لیگ سے مبینہ تعلق رکھنے والے سید منظر کا نام بھی منظر عام پر آگیاجبکہ وزارت اوروفاق وزیر مذہبی امور نے اس طرح کی اطلاعات کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ ہم نے پہلی مرتبہ ای سسٹم کے ذریعے معاملے کو شفاف بنایا ہے انہوں نے کہاکہ کرپشن کے حوالے سے زیرو ٹالرنس پالیسی ہے انہوں نے کہاکہ میں جب خود براہ راست اختیار کے باوجود نہ آیا تو فرنٹ مین کی کیا ضرورت تھی انہوں نے کہاکہ اچھی شہرت کے حامل افسران پر 9 رکنی با اختیار کمیٹی تشکیل دی گئی ہے حج مشن میں کرپشن کے معاملے پر خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہاکہ میں نے جان بوجھ کر خود کو حج کیلئے انتظامات کرنے والی کمپنیوں کی شارٹ لسٹنگ سے دور رکھا ہوا ہے انہوں نے کہاکہ مجھے معلوم ہے کہ یہ ایک ایسا معاملہ ہے اگر آپ کچھ بھی نہ کریں تو اس کے باوجود چھینٹے آپ پر پڑ جاتے ہیں انہوں نے کہاکہ ہم نے ڈی جی حج کیساتھ 9 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے اس کمیٹی کے پاس مکمل اختیار ہے کہ وہ ویلیوایشن کریں اس کمیٹی کو با اختیار بنایا گیاہے کہ اس کمپنی کو شارٹ لسٹ کریں جو سب سے اچھی سہولیات اور اچھا ریٹ دے انہوں نے کہاکہ کون فرنٹ مین ہے مجھے اسکا نام تو بتایا جائے کہ وہ کون ہے مجھے تو خود اب پتہ چلا کوئی ہے وزیر مذہبی امور سنا ہے منظر شاہ کا نام منظر عام پر آیا ہے اسکا تعلق ق لیگ سے اور وہ علما مشائخ ونگ کا صدر ہے جس پر وفاقی وزیر نے کہاکہ میں تو پہلی بار اسکا نام سن رہا ہوں اورکسی ایسے شخص کو نہیں جانتا ہوں انہوں نے کہاکہ ایک بندہ مجھے کسی نے وہاں سے بھیجا تھاکہ یہ آپ کی پارٹی کا آدمی ہے اورس وہاں گھوم پھر رہا ہے ہم اس شخص کو ڈھونڈ رہے ہیں، وہ اگر مل جائے تو ہمیں آپ بھی بتائیے گا ہم شکنجہ کسیں گے اس موقع پر وزیر مذہبی امور نے حج کے معاملے پر مذہبی امور کے اعلی افسران سے بھی استفسار کیا جس پر وزارت کے حکام نے کہاکہ وزارت اللہ کے مہمانوں کے لیے پاکستان اور سعودی عرب میں تمام تر انتظامات کی ذمہ دار ہے وزارت کے مطابق گذشتہ سال حجاج کرام کی ستائش اور امسال قریبا 12 ہزار سے زائد حج درخواستوں کی وصولی اچھی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے حکام کے مطابق وزارت طے شدہ قوانین کے مطابق سعودی عرب میں رہائش، خوراک، سفری سہولیات اور مکاتب کے حصول کے لئے ہر سال اپنی ویب سائٹ اور مقامی اخبارات کے ذریعے اوپن ٹینڈر کا اعلان کرتی ہے اور وفاقی وزیر و سیکرٹری مذہبی امور کی ہدایت پر پروکیورمنٹ کمیٹی میں پہلی مرتبہ وزارتِ مذہبی امور کے اچھی شہرت کے حامل سینئر افسران کو شامل کیا گیا ہے حکام نے بتایا کہ تمام تر پروکیورمنٹ سعودی وزارتِ حج و عمرہ کے آن لائن پورٹل ”ای حج” اور مشاعر کے ذریعے سرانجام دی جاتی ہے جس پر سہولیات کے فراہمی کے ذمہ دار تمام ادارے موجود ہیں اور تمام سہولیات اور سروسز کی پروکیورمنٹ اور رقوم کی ادائیگی ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر پیپر لیس سسٹم کے تحت عمل میں آرہی ہیں حکام کے مطابق ایسی صورت میں فرد واحد کے صوابدیدی کردار کی کوئی گنجائش نہیںہے۔