اسرائیلی حملوں کا خوف، حوثی رہ نما صنعا چھوڑنے لگے

اسرائیلی حملوں کا خوف، حوثی رہ نما صنعا چھوڑنے لگے

تل ابیب۔۔اسرائیل کی جانب سے یمن کے ایران نوازحوثی گروپ کو سنگین نتائج کی دھمکیوں کے بعد معلوم ہوا ہے کہ صنعا سے درجنوں حوثی سیاسی اور عسکری رہ نماکے صعدہ، حجہ، عمران اور حدیدہ کے علاقوں میں جانے اور صنعا سے ان کے مکمل طور پر غائب ہوگئے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ذرائع نے وضاحت کی کہ یہ اقدام اس گروپ کی جانب سے کیے گئے احتیاطی اقدامات کا حصہ ہے۔اسے خدشہ ہے کہ اسرائیل یا امریکی براہ راست اسے نشانہ بناسکتے ہیں۔متوازی طور پر یمنی میڈیا ذرائع نے صنعا میں حوثیوں کی نام نہاد سپریم پولیٹیکل کونسل میں اختلافات کا انکشاف کیا ہے۔ کونسل میں تبدیلیاں کرنے کا منصوبہ ہے جس میں “مہدی المشاط” کا تختہ الٹنا اور نظریاتی رہ نما قاسم حمران کی کونسل کے سربراہ کے طور پرتقرری شامل ہے۔ذرائع نے وضاحت کی کہ قاسم احسن علی الحمران جسے “ابو کوثر” کے نام سے جانا جاتا ہے گروپ کی بااثر شخصیات میں سے ایک ہے۔ ان کا تعلق صعدہ گورنری کے شہر ضخیان سے ہے۔ یہ گورنری حوثیوں کا گڑھ سمجھی جاتی ہے۔اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے حوثیوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جو بھی اسرائیل کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرے گا اسے “بہت بھاری قیمت چکانا پڑے گی”۔یمن میں حوثی باغیوں کے رہ نما عبدالمالک الحوثی نے کہا ہے کہ ان کا گروپ اسرائیل، امریکہ اور برطانیہ کے ساتھ کھلی جنگ کی حالت میں ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا گروپ بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کو نشانہ بنانا جاری رکھے گا۔ان کا دعوی ہے کہ وہ فلسطینیوں کی حمایت میں اسرائیلی جہازوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں