علی احمد گجراتی کی پنجابی غزل کے اردو اور کھوار تراجم کا تجزیاتی مطالعہ

علی احمد گجراتی کی پنجابی غزل کے اردو اور کھوار تراجم کا تجزیاتی مطالعہ

ڈاکٹر رحمت عزیز خان چترالی*
(ورلڈ ریکارڈ ہولڈر)
rachitrali@gmail.com

علی احمد گجراتی کی پنجابی غزل خوبصورت افکار و خیالات پر مبنی بہترین شاعری ہے۔ پنجابی زبان کے اس غزل کا کھوار زبان میں راقم الحروف (رحمت عزیز خان چترالی) نے باریک بینی سے ترجمہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ علی احمد گجراتی کے اشعار، جو پُرجوش منظر کشی اور فکر انگیز استعاروں کے ساتھ پیچیدہ طور پیش کیے گئے ہیں، وقت اور جگہ سے ماورا ہونے کے ساتھ ساتھ لسانی حدود کے پار چترال، مٹلتان کالام اور شمالی پاکستان کی وادی غذر کی کھوار زبان بولنے والی قارئین تک تراجم کے ذریعے پہنچ کر مقبولیت حاصل کی ہے۔
آپ کے پنجابی اشعار جذبات کی ایک سیریز پر مبنی ہیں، جو محبت کے ناقابلِ بیان حسن کے جوہر کو اپنی گرفت میں لیتے ہیں۔ ہر شعر انسانی دل کی گہرائیوں میں چھپے پیار و محبت کے چراغوں کو روشن کرتا ہے۔ راقم الحروف کے کھوار تراجم کے ذریعے علی احمد گجراتی کی پنجابی غزل کے نچوڑ کو چترال کی زبان کھوار میں تراجم کی صورت میں محفوظ کیا گیا ہے، جس سے پنجابی قارئین کے ساتھ ساتھ کھوار زبان کے قارئین بھی بھر پور طور پر مستفید ہو سکتے ہیں۔
آپ کی پنجابی غزل کا پہلا مصرع ا “خالی نہیں اکھ دا نور وی تیرے ناں”، تڑپ اور تعریف کے احساس کو سامنے لاتا ہے، جیسا کہ شاعر اپنے محبوب کی آنکھوں کی چمک کا ذکر کرتا ہے۔ چترالی زبان کھوار کا ترجمہ علی احمد گجراتی کی منظر کشی کے نچوڑ کو بخوبی بیان کرتا ہے، جو کھوار قارئین کو شاعر کے افکار و خیالات کو سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔
جیسے جیسے غزل آگے بڑھتی ہے، ہر شعر محبت کی پیچیدگیوں کو گہرائی میں لے جاتا ہے اور آرزو، عقیدت، اور محبوب کے نام کی نشہ آور رغبت کے موضوعات کو تلاش کرتا ہے۔ کھوار کے ترجمے کے ذریعے علی احمد گجراتی کی شاعری ایک نئی زبان میں شامل ہوگئی ہے، جو پنجابی، اردو اور کھوار زبان کے قارئین کے لیے بھی مقبولیت کا باعث بنے گی۔
غزل کی تال میل اور اشعار کی خوبصورتی علی احمد گجراتی کی شاعرانہ شکل میں ان کی مہارت کا ثبوت ہے، جبکہ چترالی زبان کھوار کا ترجمہ پنجابی زبان کی باریکیوں کو سامنے لاتا ہے۔ ساتھ ساتھ پنجابی شاعری اور تراجم دونوں لسانی اور ثقافتی اظہار کا ایک ہموار امتزاج کے طور بھی پر ہمارے سامنے ہیں، جو قارئین کو محبت اور آرزو پر مبنی شاعرانہ اظہار کے ذریعے ایک ماورائی سفر پر جانے کی دعوت دیتے ہیں۔

خلاصہ کلام یہ ہے کہ علی احمد گجراتی کی پنجابی غزل، جسے راقم الحروف (رحمت عزیز خان چترالی) کے کھوار تراجم کے ذریعے زندہ رکھنے کی کوشش کی گئی ہے، محبت، پیار، خلوص اور شاعری کی لازوال طاقت کے ثبوت کے طور پر ہمارے سامنے ہے۔ علاقائی زبان کھوار میں تراجم کے ذریعے کھوؤ قارئین کو پنجابی شاعری کی گہرائیوں کی ایک جھلک پیش کی گئی ہے، جو ہمیں ان تینوں آفاقی زبانوں کی یاد دلاتی ہیں جو پنجابی، اردو اور کھوار سمیت ہم سب کی مادری زبانیں ہیں یہ ساری زبانیں ماں بولی کے ساتھ ساتھ محبت کی بھی زبانیں ہیں۔ اہل ذوق قارئین کے مطالعے کے علی احمد گجراتی کی پنجابی غزل کے اردو اور کھوار تراجم پیش خدمت ہیں۔
*
پنجابی غزل
*
پنجابی:خالی اکھ نہیں اکھ دا نور وی تیرے ناں
جوبن شاخ تے کھِنڈیا بُور وی تیرے ناں
اردو:صرف آنکھ نہیں آنکھوں کا نور بھی تیرے نام
اور جوانی کی شاخ پر بکھرا بور بھی تیرے نام
کھوار:صرفی غیچھ تان نو بچومکی غیچھان روشتی دی ته نامہ
وا جوانیو تھاغہ بچھارائے بیرو بور دی تہ نامہ

پنجابی:تیرے ناویں یار کلاوا بانہواں دا
ساہنواں دا فر مست سرور وی تیرے ناں
اردو:اے میرے یار تجھ سے ملنے کی چاہت میں بانہوں کو کھولنا
اور پھر سانسوں کا مست سرور بھی تیرے نام
کھوار:اے مہ یار تہ سوم ملاؤ بیکو چاہتہ بازووان کھولاؤ کوریک
وا تھے سانسان مست سرور دی تہ نامہ

پنجابی:تیرے ناویں نیندر تے جگراتے وی
جا فر خاباں دی ونگ چُور وی تیرے ناں
اردو:تیرے نام نیندیں، اور جگراتا بھی تیرے نام
اور جو خواب میں چوڑیاں ٹوٹ کر چور ہوئیں وہ بھی تیرے نام
کھوار:اورارو ته نامہ، وا انگاہ بیک دی ته نامہ
وا خوشپہ کیہ ویزگوڑو کی چھیتی پش پش ہونی ہتیت دی ته نامہ

پنجابی:سال اٹھاراں جیہڑا میریاں ساہنواں تے
پلیا،سدھراں دا ایہ پُور وی تیرے ناں
اردو:اٹھارواں سال جو میری سانسوں پہ
پل کر امیدوں کا جو پور جوان ہوا وہ بھی تیرے نام
کھوار:جوش اوشٹو سال کیاغکہ مه سانسان ٹیکہ پرورش بیتی امیدان کیہ پور کی جوآن ہوئے ہسے دی ته نامہ

پنجابی:تٙیں لئی میرا عشق جنوں تے پاگل پن
نالے میرا عقل شعور وی تیرے ناں
اردو:تیرے لئے میرا عشق، جنون اور پاگل پن
ساتھ ہی میرا عقل شعور بھی تیرے نام
کھوار:تہ بچے مه عشق، جنون اوچے پھاگیل پن
ہیسوم جوستہ مه میرا عقل اوچے شعور دی ته نامہ

پنجابی:تیرے ناں ایہ میری پگ دی چڑتل وی
میری مُچھ دا ناز غرور وی تیرے ناں
اردو:تیرے نام میری پگڑی کی عزت بھی
میری مونچھوں کا ناز غرور بھی تیرے نام
کھوار:ته نامہ پھگڑیو عزت دی
مہ سملتان میری ناز اوچے غرور ته نامہ

پنجابی:جٹاں والی آکڑ گھولی تیرے توں
ولیاں ورگاں عجز حضور وی تیرے ناں
اردو:جٹ فیملی والی اکڑ (غرور) تجھ پہ وار دی
اولیاء کرام والی عاجزی بھی تیرے نام
کھوار:جٹ فیملی والان غرورو تہ سورا قربان اریتم
اولیاء کرامان غون رویان عاجزی دی تہ نامہ

پبجا ی:ہورے کیہڑے دن اوہ آکھے احمد وے
میں وی تیری تے سندرور وی تیرے ناں
اردو:پتہ نہیں کس دن وہ کہہ دے احمد جی
میں بھی تیری اور میرا سندور بھی تیرے نام
کھوار:پتہ نیکی کیہ انوس ہسے ریر اے احمد جی
اوا دی ته وا مه سندور دی ته نامہ
*ڈاکٹر رحمت عزیز خان چترالی کا تعلق خیبرپختونخوا چترال سے ان سے اس ای میل rachitrali@gmail.com اور واٹس ایپ نمبر 03365114595 پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں