شرح سود میں کمی سے روپے پر دبا، ڈالر مزید مہنگا

شرح سود میں کمی سے روپے پر دبا، ڈالر مزید مہنگا

زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں عالمی سطح پر ڈالر مضبوط ہونے کے اثرات بھی مرتب ہوئے
کراچی۔۔نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود 2 فیصد گھٹنے کے باعث روپیہ پر بالواسطہ دبا بڑھنے سے منگل کو بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں اتارچڑھا کے بعد ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی۔انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 07 پیسے کی کمی سے 278روپے 10پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن درآمدی و بیرونی نوعیت کی ادائیگیوں کے لیے ڈیمانڈ بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر مزید 10پیسے کے اضافے سے 278روپے 27پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 09پیسے کے اضافے سے 279روپے 23پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں عالمی سطح پر ڈالر مضبوط ہونے کے اثرات بھی مرتب ہوئے۔ پاکستان کے حقیقی موثر شرح تبادلہ بڑھنے سے اس امر کی نشاندہی ہوتی ہے کہ درآمدات سستی اور برآمدات کی لاگت زیادہ ہوگئی ہے۔زرمبادلہ کی مارکیٹوں نے کرنٹ اکانٹ 10سال کی بلند سطح پر سرپلس ہونے کو نظرانداز کیا حالانکہ کرنٹ اکانٹ سرپلس ہونے سے اس بات کی نشاندہی ہورہی ہے کہ ذرمبادلہ کی مارکیٹوں اور سسٹم میں ڈالر کی وافر سپلائی موجود ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں