این اے وی ٹی ٹی سی کی چیئرپرسن گلمینہ بلال کی ٹی اے این جی کے سی ای او سے ملاقات

این اے وی ٹی ٹی سی کی چیئرپرسن گلمینہ بلال کی ٹی اے این جی کے سی ای او سے ملاقات

اسلام آباد .. اسلام آباد چین سفارت خانہ میں نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (NAVTTC) کی چیئرپرسن محترمہ گلمینہ بلال اور TANG انٹرنیشنل ایجوکیشن کے سی ای او مسٹر سونگ جیان ینگ اور چینی وزیر قونصلر یانگ گوانگ یوان کے ساتھ ملاقات ، تعلیم میں جدید شراکت داری اور اقدامات کے ذریعے تعلیم کو آگے بڑھانے اور پاکستانی نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے چین اور پاکستان کے باہمی عزم پر زور دیا گیا۔ چینی وزیر قونصلر یانگ گوانگ یوان نے کہا کہ پاکستان میں چینی کاروباری اداروں کی طرف سے مقامی بھرتیوں کا آغاز بہت جلد کیا جائے گا جس سے پاکستان میں بیروزگاری میں بہت کمی آئیگی ۔ اگلے ہفتے ایک تاریخی تقریب کے لیے تیاریاں جاری ہیں، جس کا مقصد ہنر مند پاکستانی ٹیلنٹ کو پاکستان میں کام کرنے والی سرکردہ چینی کمپنیوں سے جوڑنا ہے۔ TANG انٹرنیشنل ایجوکیشن کے سی ای او مسٹر سونگ جیان ینگ نے کہا کہ یہ تبدیلی کی شراکت داری صنعت سے چلنے والی ٹیکنکی اور پیشہ ورانہ تعلیم کے لیے ایک مرکز قائم کرے گی، جو ہنر کی ترقی کے لیے ایک نیا معیار قائم کرے گی اور جدت اور عمدگی کو فروغ دے گی۔ ملاقات میں TANG ریجن ہیڈ منصور الحسن صدیقی نے کہا کہ یہ اشتراک پاکستان کے نوجوانوں کو عالمی منڈیوں کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے تیار کردہ جدید مہارتوں کے ساتھ بااختیار بنانے کے لیے دونوں ممالک کے مشترکہ وژن ہے۔ یہ اقدام پاکستانی طلباء اور پیشہ ور افراد کو اعلی درجے کے تربیتی پروگراموں اور کیریئر کے مواقع تک رسائی فراہم کرے گا، جبکہ مقامی طور پر کام کرنے والے چینی کاروباری اداروں میں ہنر مند لیبر کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرے گا۔ گلمینہ بلال نے کہا کہ “تعلیم اور صنعت کو یکجا کرکے، ہم ایک مضبوط ماحولیاتی نظام تشکیل دے رہے ہیں جو ہمارے نوجوانوں کو مستقبل کے لیے ہنر سے آراستہ کرتا ہے اور تعلیم اور روزگار کے درمیان فرق کو ختم کرتا ہے۔ ملاقات میں گلمینہ بلال نے بھی منظم ملازمت کے کرایے میں گہری دلچسپی ظاہر کی، جو پاکستانی باصلاحیت نوجوانوں کی ضرورت کو پورا کرتی ہے۔TANG انٹرنیشنل ایجوکیشن ایک سرکردہ تنظیم ہے جو عالمی تعلیمی تعاون میں مہارت رکھتی ہے، جو کہ تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اکیڈمی اور صنعت کے درمیان فرق کو پر کرنے کے لیے اختراعی پروگرام پیش کرتی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں