ادارہ شماریات سے ہر صوبے سے اقلیتوں کی مکمل معلومات ،الیکشن کمیشن سے معاونت طلب

ادارہ شماریات سے ہر صوبے سے اقلیتوں کی مکمل معلومات ،الیکشن کمیشن سے معاونت طلب

اسلام آباد ..سینیٹ قائمہ کمیٹی قانون و انصاف نے ادارہ شماریات سے ہر صوبے سے اقلیتوں کی مکمل معلومات طلب کر لیں جبکہ الیکشن کمیشن حکام سے بھی معاونت طلب کی ہے جبکہ کئی قوانین موخر کر دیئے گئے۔کمیٹی کا فاروق ایچ نائیک کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔اجلاس میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی ایکٹ 2024 غیر موثر ہونے پر وزیر قانون نے واپس لے لیا۔اعظم تارڑ کا فاروق نائیک سے مکالمہ ہوا جسمیں وفاقی وزیر نے کہا کہ چئیرمین صاحب اب تو پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ ترمیم آپ نے لاگو کرا دی۔اجلاس میں ساہیوال میں وفاقی محتسب کا علاقائی دفتر کھولنے سے متعلق عوامی درخواست نمٹا دی گئی ۔ایڈیشنل سیکرٹری قانون نے بتایا کہ وفاقی محتسب کی جانب سے جواب آیا ہے کہ ہمارے پاس کہ اتنا عملہ نہیں کہ دفتر کھلے۔وزیرقانون نے کہا کہ ساہیوال میں اتنی تعداد میں شکایات بھی نہیں کہ علاقائی دفتر کھلے،ہر صوبے سے اقلیتوں کی نشست مختص کرنے کا سینیٹر منظور احمد اور سینیٹر دنیش کمار کا بل زیر غورہوا۔ضمیر حسین گھمرو نے کہا کہ اگر ہر صوبے میں اقلیتی آبادی ہے تو ایک ایک نشست قومی اسمبلی میں مختص ہونی چاہیے۔وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ ادارہ شماریات سے اقلیتی آبادی کا صوبہ وار ڈیٹا منگوا لیتے ہیں، اقلیتوں کے 13 لاکھ کرسچن، ساڑھے 17 لاکھ ہندو شہری ہیں۔ممبر کمیٹی ضمیر حسین گھمرونے کہا کہ پہلے 10 نشستیں تھیں، 4 ہندو، 4 کرسچن، ایک پارسی اور ایک اور کسی اور اقلیت کی، چیئرمین کمیٹی نے ادارہ شماریات سے ہر صوبے سے اقلیتوں کی مکمل معلومات طلب کر لیں ۔چیئرمین کمیٹی فاروق ایچ نائیک نے ہدایت کی کہ آئندہ کمیٹی اجلاس میں وزارت مذہبی امور کا سینئر نمائندہ معاونت کے لیے شریک ہو، کمیٹی نے اقلیتوں کی نشستیں مختص کرنے پر الیکشن کمیشن حکام سے بھی معاونت طلب کر لی۔ آرٹیکل 140 اے، 160 میں آئینی ترمیم کا بل موخر کر دیا گیا ۔آئین کے آرٹیکل 1، 51، 59، 106، 154، 175اے، 198، 218 میں ترمیم کا بل بھی موخر کر دیا گیا ۔آئین کے آرٹیکل 62 ترمیمی بل بھی موخر کر دیا گیا۔فیملی کورٹ ترمیمی بل 2024 بھی موخر کر دیا گیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں