پنجگور ٹیچنگ اسپتال سے متعلق مسائل اجاگر کرنے کے پاداش میں صحافیوں کیخلاف کاروائی تشویش ناک ہے، جمعیت

پنجگور ٹیچنگ اسپتال سے متعلق مسائل اجاگر کرنے کے پاداش میں صحافیوں کیخلاف کاروائی تشویش ناک ہے، جمعیت

جمعیت علماء اسلام پنجگور کے امیر حافظ محمد اعظم بلوچ ، جنرل سیکرٹری مولانا عبدالحلیم و کابینہ کے دیگر اراکین نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پنجگور کے ایک صحافی نے ٹیچنگ ہسپتال پنجگور کے بارے میں ایک رپورٹ الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا تک پہنچایا ہے۔جو حقیقت پر مبنی ہے پنجگور کا ہر ذی شعور انسان جانتا ہے کہ اس وقت پنجگور ٹیچنگ ہسپتال میں چند ڈاکٹروں کے علاؤہ اکثر ڈاکٹر صاحبان ڈیوٹی نہیں دیتے ، اسی طرح ہسپتال کے ایمبولینس سروس بھی نہ ہونے کے برابر ہے ادویات نام کا تو کوئی چیز نہیں ۔ اس رپورٹ کے شائع کرنے کے بعد صحافی برادری کو دھمکانا اور انکے خلاف کاروائی کرنا سراسر غلط اور انتقامی کارروائی ہے جس کی جمعیت علماء اسلام پنجگور بھرپور مذمت کرتی ہے بلکہ وہ ہسپتال انتظامیہ سے گزارش کرتی ہے کہ صحافیوں کے خلاف کاروائی کی بجائے پنجگور ہسپتال کے مسائل حل کئے جائیں تاکہ عوام الناس اپنا علاج معالجہ پنجگور ہی میں کر سکیں آج کل پنجگور عوام بیماری کی حالت میں تربت ، کوئیٹہ اور کراچی کا سفر کرتے ہیں اگر ان کا علاج پنجگور میں ہو جاتا تو وہ کھبی بھی علاج معالجہ کے لئے پنجگور سے باہر نہیں جاتے ۔جمعیت علماء اسلام پنجگور صحافی برادری کے ساتھ ہے بلکہ پنجگور مسائل کو اجاگر کرنے پر صحافی برادری کو مبارکباد پیش کرتی ہے ۔ جمعیت علماء اسلام پنجگور کے امیر حافظ محمد اعظم بلوچ نے کہا کہ ہم انتظامیہ اور دیگر اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ صحافی برادری کا ساتھ دیں تاکہ پنجگور کے مسائل اجاگر ہوں۔

اپنا تبصرہ لکھیں