شخور کھوار شاعری کا کتابی سلسلہ

شخور کھوار شاعری کا کتابی سلسلہ

ڈاکٹر رحمت عزیز خان چترالی*

چترال میں بولی جانے والی زبان “کھوار” کی شاعری میں نئے رجحانات اور موجودہ تخلیقی تحرک کو اجاگر کرنے کے لیے “شخور” کے نام سے شاعری کا انتخاب منظر عام پر آگیا ہے جو کہ ایک اہم سنگ میل ہے۔ یہ کتابی سلسلہ چترال کی ادبی تنظیم “کھوار قلم قبیلہ” کی پہلی کاوش ہے، جس نے کھوار زبان و ادب کے فروع میں میں ایک غیر معمولی اضافہ کیا ہے۔ اس مجموعے کی انفرادیت نہ صرف اس کی ترتیب اور مواد میں ہے بلکہ اس کے وسیع موضوعاتی تنوع اور ثقافتی گہرائی میں بھی ہے۔
“شخور” کھوار شاعری کے تحفظ اور فروغ کا ایک کامیاب اقدام ہے۔ اس کتاب میں شامل 64 شاعروں کا کلام اس بات کا ثبوت ہے کہ کھوار زبان میں نہ صرف کلاسیکی ادب موجود ہے بلکہ جدید دور میں بھی اس زبان کے تخلیقی امکانات روشن ہیں۔ نعتوں سے اس کتاب کا آغاز کیا گیا ہے اور مشہور شاعر گل اعظم خان کے نام اس کتاب کو منسوب کیا گیا ہے یہ اس بات کی علامت ہے کہ کھوار قلم قبیلہ نے اپنی ادبی اور ثقافتی جڑوں کے ساتھ گہری وابستگی کو برقرار رکھا ہے۔
“شخور” میں موجود شاعری کے موضوعات فطرت، محبت، روحانیت، ثقافتی ورثہ، اور سماجی مسائل کے گرد گھومتے ہیں۔ ان موضوعات کے ذریعے کھوار زبان کی تخلیقی وسعت اور سماجی شعور کو نمایاں کیا گیا ہے۔ بشارت جبین، خواجہ سعید احمد سعید، اور دیگر شعرا کے اشعار میں محبت، عقیدت، اور سماجی حقیقتوں کی جھلک نمایاں طور پر دیکھی جاسکتی ہے۔
انتخاب میں مختلف شاعری کی اصناف، جیسے نعت، غزل، نظم، اور رباعیات شامل ہیں، جنہیں استعارے، تشبیہات، اور علامتوں کے ساتھ بہترین انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ یہ ادبی تکنیک نہ صرف کھوار شاعری کو خوبصورت بناتی ہیں بلکہ قارئین کو گہرے فکری تجربات سے بھی روشناس کراتی ہیں۔
“شخور” کھوار زبان بولنے والی کمیونٹی کے ادبی ورثے اور ثقافتی فراوانی کی نمائندگی پر مبنی کتابی سلسلہ ہے۔ کھوار شاعری میں موجود تخلیقی ذہانت اور جذباتی گہرائی کا یہ مجموعہ نہ صرف زبان کے مستقبل کے لیے امید کی کرن ہے بلکہ اس بات کی بھی یاد دہانی کراتا ہے کہ زبانیں ثقافتوں کے بقاء کے لیے کتنی اہم ہیں۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ “شخور” ایک ایسا مجموعہ ہے جو کھوار شاعری کی موجودہ حالت کو نہایت خوبصورتی سے پیش کرتا ہے۔ یہ کتاب ان لوگوں کے لیے بھی دلچسپی کا باعث ہے جو کھوار زبان سے محبت کرتے ہیں اور ان کے لیے بھی جو اس زبان کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔ کھوار قلم قبیلہ کی یہ کاوش زبان اور ثقافت کے فروغ میں ایک شاندار قدم ہے۔ میں اس کتاب کی اشاعت میں تمام علم دوست اور زبان دوست شخصیات کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
*ڈاکٹر رحمت عزیز خان چترالی کا تعلق خیبرپختونخوا چترال سے ہے آپ اردو، انگریزی اور کھوار زبان میں لکھتے ہیں ان سے اس ای میل rachitrali@gmail.com اور واٹس ایپ نمبر 03365114595 پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں